سوات(مارننگ پوسٹ) لاک ڈاون اور کورونا وائرس کی وجہ سے سوات کے سینکڑوں ڈرائیوروں، کنڈیکٹرز کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے سفید پوش طبقہ خودکشیوں پر مجبور مگر کوئی بھی ان مزدوروں کا حال تک پوچھنے والا نہیں ۔تفصیلات کے مطابق ضلع سوات بھر کے پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد خصوصاڈرائیورز اور کنڈیکٹرز اس وقت معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگے تقریباً دو ماہ سے زیادہ ہونے والے ہیں فلائینگ کوچ اور دیگر ٹیکسی ڈرائیور ز خودکشیوں پر مجبور ہیں ، لاک ڈائون میں جہاں دیگر طبقات کو ایس او پیز کے تحت کاروبار کھولنے کی اجزت مل چکی ہے وہی ٹرانسپورٹ سے منسلک مزدور طبقہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگیا ہے،محمد اقبال فلائینگ کوچ کے کنڈیکٹر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر کما کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہو، مگر لاک ڈاون کیوجہ سے بے روزگار ہو جس کے وجہ سے گھر میں خوارکی اشیا ختم ہوگئی ہے اگر حکومت گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کی اجازت نہیں دیتی تو ہم خودکشی پر مجبور ہوجائینگے پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ کنڈیکٹرز اور ڈرائیورز نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کو جلد از جلد کھولا جائے اور ہمارے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے۔