سوات(مارننگ پوسٹ)تحصیل ناظم کبل حاجی رحمت علی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے تعاؤن سے بلدیاتی نظام کے ذریعے بھی علاقے کے زیادہ تر مسائل حل کر دیئے گئے ہیں اور مزید بھی حل کئے جا رہے ہیں وزیراعلی محمود خان سے عنقریب ملاقات کرکے اس پسماندہ تحصیل کی ترقی کیلئے میگا منصوبوں کی نشاندھی اور آغاز کروں گا جن میں سوات کو دیر پائیں سے ملانے والی توتانو بانڈہ کی سیاحتی شاہراہ کی تعمیر و توسیع بھی شامل ہے محمود خان سوات کے سپوت اور ہمارے سانجھی سربراہ ہیں اور ان سے سوات میں ترقیاتی عمل تیز کرنے کیلئے کافی زیادہ توقعات ہیں بلدیاتی نظام نچلی سطح کا نظام ہے اور گلی کوچوں سے مسائل و مشکلات کا پتہ لگا کر ان کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام ’’د سوات رنگونہ‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وہ تحصیل کبل کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں صفائی کے حوالے سے ہم نے کافی کام کیا ہے دیہات اور قصبوں کی سطح پر آگہی مہم جبکہ گلی کوچوں میں ڈسبن لگا کر منظم انداز میں صفائی یقینی بنائی ہے جس کیلئے ویلج کونسل کے ناظمین کو ذمہ داریاں تفویض کی ہیں اب تو سب جان چکے کہ صفائی نصف ایمان ہے اور علاقہ و ماحول صاف ہو تو بیماریاں بھی کوسوں دور رہتی ہیں حاجی رحمت علی نے کہا کہ تحصیل کبل کے پہاڑی علاقے خوبصورت اور سیاحتی ہیں اگر حکومت توجہ دے اور سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ بکنگ پوائنٹس بنائے تو سیاحوں کیلئے متبادل نئے انتہائی پرکشش اور پرفضا علاقے سامنے آ جائینگے اور سیاح پھر وہاں کا بھی رخ کرکے لطف اٹھا سکیں گے میزبان شائستہ حکیم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ تحصیل کونسل کا فنڈ یکساں بنیاد پر تقسیم ہوتا ہے اور کونسل کے ممبرز اس فنڈ سے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کرتے ہیں ماشاء اللہ بلدیاتی نظام کے تحت تحصیل کبل کے ہر علاقے میں کام ہوا ہے جس سے لوگ کافی حد تک مستفید اور مطمئن ہوئے ہیں حاجی رحمت علی نے کہا کہ بلدیاتی نظام مسائل کے حل کیلئے بہترین نظام ہے حکومت کا اسی طرح تعاؤن ہو اور نظام برقرار رہے تو عوام کے بیشتر مسائل مقامی طور پر ان کی دہلیز پر ہی حل ہو جائیں گے عصمت اخون کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اختیارات سے تجاوز کرنا درست نہیں اور اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر ہر کوئی فرائض منصبی سر انجام دے تو عوامی مسائل تیزی سے حل ہونگے اور ترقیاتی عمل میں بھی وقت کے ساتھ زیادہ تیزی آئے گی۔