سوات(مارننگ پوسٹ) وادئی مانکیال، بڈئی جبہ میں 100 گھروں کو جلانے کے بعد شرپسندوں نے راستہ بھی بند کردیا، میڈیا کی ٹیم کو رپورٹنگ سے روک نے کے لیے راستے میں پتھر رکھ دیے، تیز دھار آلات سے صحافیوں اور سیاحوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکیاں، تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وادئی مانکیال کے سیاحتی مقام بڈئی جبہ میں کچھ شرپسندوں نے 100 کے قریبگھروں کو آگ لگائی تھی۔ اب اس کے بعد سیاحتی علاقے کا راستہ بھی بند کردیا۔ واضح رہے کہ مانکیال میں کوہستانی قوم اور گوجر قوم کے درمیان ملکیت پر سالوں سے تنازعہ چلا آرہا ہے۔ جس میں کچھ شرپسندوں نے بڈئی جبہ میں چرواہوں کے 100 کچے گھروں کو آگ لگا دی تھی، اس کو رپورٹ کرنے کے لیے سوات کے صحافیوں کی ایک ٹیم روانہ ہوئی۔ راستے میں شرپسندوں نے میڈیا کی ٹیم کو گھیر لیا اور انہیں جبہ میں آگ کی نذر ہونے والے گھروں کی رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش کی۔ صحافیوں کی ٹیم سینئر صحافی نیاز احمد خان صدر سوات الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن، سینئر صحافی فضل خالق، امجد علی سحابؔ اور احسان علی خان پر مشتمل تھی۔ شرپسندوں نے بڈئی جبہ کے راستے میں بڑے بڑے پتھر رکھ کر راستہ کو گاڑیوں کے لیے بند کردیا ہے اور ہاتھ میں تیز دھار آلے لے کر سیاحوں اور علاقہ میں جانے والے لوگوں کو ڈراتے دھمکاتے اور سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ راستہ بین الاقوامی اہمیت کی حامل کندیا پاس تک رسائی دیتا ہے، مگر شرپسندسیاحوں کو اب علاقہ کے اندر جانے نہیں دیتے۔