سوات(مارننگ پوسٹ)پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری فضل رحمان نونو نے کہاہے کہ کروناکی روک تھام کے نام پر حکومت نے سوات کے لوگو ں کے نقل وحمل پر پابندی لگا کر انہیں پریشانی میں مبتلا کردیا ہے،سیاحوں کو راستے سے واپس کردیا جاتا ہے جبکہ مقامی لوگ بھی غمی خوشی میں شرکت کیلئے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں نہیں جاسکتے،میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے پہلے ہی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور اب سیاحت پر وار کردیا جس سے اس شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ گیا ہے،انہوں نے کہاکہ سوات میں مقامی لوگوں کی آمدوررفت پرپابندی ہے اورحیرانگی کی بات یہ ہے کہ پابندی کے باوجود بھی باہر سے ہزاروں کی تعدادمیں لوگ سوات پہنچ جاتے ہیں،مقامی لوگوں کو آخر کس جرم کی سزا دی جارہی ہے جنہیں اپنے اپنے علاقوں میں محدود کیا گیاہے جس کے سبب ان کی پریشانیوں میں اضافہ ہورہاہے حالانکہ اب تو کرونا کا زور بھی کم ہوگیا ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوات کو مزید تجربہ گاہ نہ بنائے اور مقامی لوگوں کی آمدورفت پر سے پابندی اٹھائے تاکہ وہ ایک دوسرے کی غمی خوشی میں شرکت کرسکیں۔