ضلع سوات کے مرکزی شہر منگورہ سیدو شریف سے تعلق رکھنے والی ذہین حدیقہ بشیر سات سال کی تھی تب سے کم عمری کی شادی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔
حدیقہ نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اس انتخاب کیلئے دنیا بھر کے 172 ممالک سے 7 ہزار درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں۔ 17 لیڈرز کے انتخاب میں میرا دوسرا نمبر ہے۔ پاکستان کی پہلی لڑکی ہوں جسے یہ اعزاز حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم، لڑکیوں کے حقوق اور کشمیر کے ان نوجوانوں کے لئے بھی آواز اٹھاؤں گی جن سے جینے کا حق چھینا گیا۔
حدیقہ کے والد افتخار بشیر کا کہنا ہے کہ بیٹی ہر محاذ پر سپورٹ کیا ہے۔ جب بھی میری ضرورت پڑتی ہے میں اپنی بیٹی کا ساتھ دیتا ہوں۔
حدیقہ کو اس سے پہلے محمدعلی ہیمونٹیرین انٹرنیشنل ایوارڈ اور ایشیئن گرلز ہیومن رائٹس ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔