(مارننگ پوسٹ )خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں ٹریفک نظام نے گھمبیر صورتحال اختیار کرلی،انتظامیہ ٹریفک نظام چلانے میں بے بس،گھنٹوں گھنٹوں ٹریفک جام لوگوں کے لئے وبال جان بن گیا،ایمرجنسی کی حالت میں بھی راستہ نہ ملنے سے لوگ شدید پریشانی سے دوچار، عوام اور ٹریفک پولیس کے درمیان لڑائی جگڑے معمول بن گیا کمسن اورغیر لائسنس یافتہ ڈرائیوروں اور پندہ سے سولہ ہزار رکشوں نے رہی سہی کسر پوری کردی، سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں ٹریفک صورتحال نے عام شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے صبح سے لیکر رات گئے تک مینگورہ شہر کے مختلف شاہراروں نشاط چوک،گرین چوک کچہری روڈ سنٹرل اسپتال روڈ ،نیو روڈ ،،بائی پاس چوک ،فضاگٹ روڈ ،سہراب خان چوک میں ٹریفک کے جم غفیر نے سنگین صورت اختیار کرلی،ٹریفک صورتحال ایک طرف ٹریفک پولیس کے قابو سے باہر ہوتا جارہا ہے تو دوسری جانب اس اہم مسئلہ سے انتظامی امور چلانے والوں نے توجہ ہٹادی ہے شہر میں ٹریفک صورتحال دن بدن ابتر ہونے کے بارے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ سوات انتظامیہ اپنے ناکامی کو چھپانے کے لئے کٹ گاڑیوں ،این سی پی گاڑیوں اور رکشوں کو جواز بناکرمسئلے سے خود کو بری الزمہ قراردیتے ہیں، لیکن ان دنوں سوات میں کٹ گاڑیوں کیخلاف پکڑ دھکڑ جاری ہے جس سے کٹ گاڑیا بھی سڑکوں سے غائب ہے لیکن ٹریفک نظام وہی کا درہم بر ہم ہے اگر دیکھا جائے تو سوات میں ریاستی دور کے بنے ہوئی سڑکوں پرآبادی کے تناسب سے ٹریفک کا بوجھ زیادہ ہے جبکہ انتظامیہ کے جانب سے شہر کے سڑکوں کو وسیع بنانے کے لئے کوئی ماسٹر پلان موجود نہیں ہے جبکہ ٹی ایم اے سوات کیطرف سے ناجائز تجاوزات رکھنے والوں کیساتھ گٹھ جوڑ نے سڑکوں کو مزید تنگ کردیا ہے، جس کیوجہ سے مینگورہ شہر کے سڑکوں پر صبح سے لیکر رات گئے تک ٹریفک جام رہتی ہے،عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس اہم مسئلہ کا حل سیاسی، سماجی،تاجر برادری،میڈیا اور عوامی حلقوں کو اعتماد میں لیکر نکالاجاسکتا ہے لیکن انتظامیہ نے اپنے مفادات حاصل کرنے کے لئے مجرمانہ خاموشی اختیار کرلی ہے۔