سوات(مارننگ پوسٹ)سیدوشریف اسپتال کے منشیات وارڈ میں سے غیر متعلقہ لوگوں کونکال لیاگیاہے، بعض نام نہاد این جی او اپنے مخصوص مقاصد کے لئے وارڈ کو استعمال کررہے تھے ، سرکاری اسپتال کے وارڈ میں صرف سرکاری لوگ کام کرنے کے مجاز ہے، ناظم اعلی محمد علی شاہ، تفصیلات کے مطابق سوات کے ناظم اعلی محمد علی شا ہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ سیدوشریف اسپتال کے منشیات وارڈ میں بعض این جی او کے ارکان منشیات کے عادی مریضو ں پر تشدد کیاکرتے تھے جبکہ ان کو صرف یہ اجازت دی گئی تھی کہ وہ مریضو ں کوکھانا دے سکتے ہیں یا ان کے دیگر ضروریات پوری کرسکتے ہیں مگر تشدد کے واقعات اور شکایت پر منشیات وارڈ کو این جی او کے ہلکاروں کے لئے بند کردیاگیاہے۔ دوسرے طرف مریضوں نے الزام لگایاہے کہ سوات کے ناظم اعلی محمد علی شاہ کے حکم پر نامعلوم وجوہات کے بنا پر وارڈ کو بند کردیاگیاجبکہ وارڈ میں موجود چودہ مریضوں کو زبردستی نکال لیاگیا، مریضوں نے میڈیاکے نمائندوں کو بتایاکہ ان کو پولیس کی وردی میں سیکورٹی اہلکاروں نے بندوق کے نوک پر نکال لیااور بعدمیں وارڈ کو بند کردیاگیااسپتال کے ایم ایس نے اس واقعے سے لاعملی کیا۔