پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات صوبائی حکومت کے ترجمان کامران بنگش اور آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری  نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی ہے۔

آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے اس ضمن میں بتایا کہ لوئر دیر اور چکدرہ میں 5 اگست کو سیاحوں کو لوٹنے کے واقعات پیش آئے تھے۔

آئی جی خیبرپختونخوا کے مطابق سوات کے علاقے میں 9 اگست کو ڈکیتی کے دو واقعات ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان واقعات کی تفتیش کے لیے پولیس سمیت دیگر تمام متعلقہ اداروں نے مل کر کام کیا اور وارداتوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی کے پی نے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے چاروں ملزمان سے 102 موبائل فونز اور4 لاکھ 15 ہزار روپے نقدی برآمد کی گئی ہے جو انہوں نے سیاحوں سے لوٹی تھی۔

آئی جی کے پی کے مطابق گرفتار ملزمان سے گاڑی، موٹرسائیکل، پستول اور جعلی نمبر پلیٹس بھی برآمد ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ تخریب کاری کی وارداتوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق صوبائی حکومت کے ترجمان کامران بنگش نے اس موقع پر کہا کہ جن عناصرنے سیاحت کے شعبے کو نقصان پہنچایا ہے ان سے انتہائی سختی سے نمٹا جائے گا۔