سوات: نیلے پانیوں کی جھیلوں اور لمبی آبشاروں کی سرزمین سوات میں ٹریکرز اور کوہِ پیماؤں نے نئی جھیل ”مشروم“ کو اپنا ٹھکانا بنا لیا۔ جھیل تک رسائی میں کئی کٹھن مراحل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن پہنچتے ہی ساری تھکن اُتر جاتی ہے. سوات کی وادی گبرال میں الپائن برفانی "مشروم جھیل” فطرت سے محبت کرنے والوں اور ٹریکنگ کرنے والے اورکوہ پیماؤں کے لیے ایک بہترین جگہ ہے۔
سیاحتی مقام کالام علاقہ گبرال وادی شاہی باغ سے شروع ہونے والے بڑے پہاڑوں کی ایک تنگ وادی میں پایا جانے والا سطح سمندر سے تقریبا 13،500 فٹ اوپر اور پتھریلی برفانی چوٹیوں کے درمیان واقع "مشروم جھیل” ایک شاندار منظر پیش کرتی ہے جسے آسانی سے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
حیرت انگیز اور دلفریب جھیل گاوں اتروڑ سے 31 کلومیٹر اور شاہی باغ سے 20 کلومیٹر فاصلہ پر واقع ہے۔
مقامی طور پر اس دلکش و حسین جھیل کو” بالی جھیل” کے نام سے جانا جاتا ہے ، اس جھیل کا نظارہ کرنے والوں کو ایک مشکل چڑھائی پر چڑھنے کے بعد پہنچ پاتے ہیں جس کی وجہ سے زائرین ایسا نظارہ اپنے آنکھوں سے دیکھتے ہیں جو کہیں اور نہیں دیکھا جا سکتا۔
صرف مقابلہ کی ہمت رکھنے والے کوہ پیما لوگ سحر طاری کرنے والے”مشروم جھیل” دیکھ سکتے ہیں اور اس سے محظوظ ہوسکتے ہیں
انتہائی مشکل اور سخت چڑھائی کے وجہ سے جھیل پر صرف پہاڑی ٹریکر آتے ہیں۔
وہ ٹریکرز جنہوں نے حال ہی میں اس کا دورہ کیا ہے نے کہا کہ انہوں نے ایسی شاندار جھیل کبھی نہیں دیکھی تھی۔
"جھیل تک پہنچنا آسان کام نہیں ہے کیونکہ ٹریک وادی کے سب سے خطرناک اور مشکل ٹریک میں سے ایک ہے۔ میرا دعویٰ ہے کہ یہ حیرت انگیز برفانی جھیلوں میں سے ایک ہے جو ہم نے کبھی دیکھی ہے۔
ٹریک کرنے والوں نے مزید میڈیا کو بتایا کہ جھیل جس کے شیشے دار سطح اور نیلے پانی ہیں اس کے ارد گرد چوٹیوں کے درمیان گرے ہوئے بڑے گلیشیروں سے سجایا گیا ہے جو ایک شاندار نظارہ پیش کرتا ہے۔
بابر علی ایک سافٹ وئیر انجینئر اور ٹریکرہے نے کہا ، "دلکش سبز چراگاہوں اور دونوں اطراف شور مچانے والے آبشاروں کے جال اور قریبی گلیشیروں سے تازہ پگھل کرپانی لے جانے والے ندیوں سے جڑا ہوا "مشروم”جھیل تک کا سفر زندگی کی حقیقی واپسی کی طرح لگتا ہے۔.
انہوں نے مزید کہا کہ جھیل ایک بنجر پہاڑی سلسلے کے دل میں ایک رازدار اور پوشیدہ زیور ہے۔
جھیل کے سیر کرنے والوں کا کہنا تھا کہ الپائن جھیل زمین کی تزئین کی عکاسی کرتی ہے جو روح اور دماغ کے لیے شفا بخش جگہ ہے۔
"جھیل اتنی شاندار ہے کہ دیکھنے والے ایک دم راستوں پر اس تکلیف کو بھول جاتے ہیں جس تک پہنچنے کے لیے وہ زور ازمائی کرتے ہیں۔
ایک اور ٹریکر نثار خان نے کہا کہ جھیل کے پیچھے چوٹیاں زائرین کو ایک شاندار نظارہ دیتی ہیں۔
ٹریکرز نے کہا کہ اگر ایڈونچر کے خواہشمند جھیل کا دورہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں کالام سے اتروڑ وادی جانا چاہیے جہاں سے وہ 4 بائی 4 گاڑی میں شاہی باغ پہنچیں گے۔
شاہی باغ سے دریا کے کنارے وادی سے گزر کر جبہ چراگاہ تک پہنچا جاتا ہے جہاں ایک رات خیموں میں گزارنی پڑتی ہے۔
اگلی صبح سویرے جھیل کے طرف ٹریکنگ شروع کرنی چاہیے جو کہ جھیل تک پہنچنے میں تقریبا سات گھنٹے کی سخت دشوار گزار راستہ ہوتا ہے