سوات : ملک بھر کی طرح سوات میں بھی تھیلسیماء کاعالمی دن منایا گیا۔ الفجر فاؤنڈیشن سوات کے طرف سے اگاہی واک کا اہتمام کیا گیا جس میں تھیلیسمیا کے بچوں سمیت دیگر نے شرکت کی جس کے بعد خپل کور ماڈل سکول میں ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیاجس میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ نونہال ان کے والدین اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ پروگرام میں خپل کور فاونڈیشن کے ڈائریکٹر حاجی محمد علی نے کہا کہ یہ ایک موروثی بیماری ہےجو والدین سے بچوں کو منتقل ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بیماری سے وہ بچے متاثر ہوتے ہیں جن کے والدین کی خاندان کے اندر شادی ہوئی ہو۔ انھوں نے کہا کہ کزن میرج اس بیماری کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ سوشل ایکٹویسٹ بہار احمد نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن شریف میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔ انھوں نے کہا کہ اس حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو زیادہ سے زیادہ خون کے عطیات دیے جانے چاہئیں اور اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ بچوں کے والدین اور خاص کر الفجر فاؤنڈیشن جیسے اداروں کی مدد کرنی چاہیے۔ تقریب میں الفجر فاؤنڈیشن کے ایڈمنسٹریٹر رحمان علی ساحل ،محمد وقاص،لونگین ،احسان اللہ اور دیگر نے بھی شرکت کی
ملک بھر کی طرح سوات میں بھی تھیلسیماء کاعالمی دن منایا گیا
