سوات:چپلی کباب یوں تو صوبہ بھر میں بنائے جاتے ہیں لیکن سوات کے چپلی کباب پاکستان بھر کے علاوہ دنیا بھر میں اپنی لذت اور ذائقہ کے لئے مشہور ہیں۔
چپلی کباب کو کھانوں میں اس لیے منفرد مقام حاصل ہے کہ یہ امیر اور غریب دونوں کی دسترس میں ہے۔سوات کے ہر بازار، فوڈ سٹریٹ اور شہر سے باہر ہر گاؤں میں چپلی کباب کی کڑاہی ضرور ہوتی ہے۔چپل کباب کے بننے کی خوشبو نہ صرف مقامی افراد بلکہ باہر سے آنے والوں کو بھی اپنی طرف کھینچتی ہے، چپلی کباب خاص طور پر گائے یا بھینس کے گوشت سے بنائے جاتے ہیں مگر چپل کباب بکرے، بھیڑ اور مرغی کے گوشت سے بھی بن سکتے ہیں۔
چپلی کباب سارا سال کھائے جاتے ہیں لیکن سردی کے موسم کی آمد کے ساتھ ہی اسکی مانگ میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ صوبہ میں اس کی پسندیدگی کا یہ عالم ہے کہ عارضہ قلب کے مریض یا وہ لوگ جو کسی وجہ سے بڑا گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں, سردی کے موسم میں وہ بھی تھوڑی بہت بدپرہیزی کر لیتے ہیں ۔
چپلی کباب اس وقت صرف خیبرپختونخوا تک ہی محدود نہیں اب پورے ملک میں پسند کیا جانے لگا ہے۔ اسکی تیاری میں بھینس کی گردن، ران اور دستی کے گوشت کا قیمہ استعمال کیاجاتا ہے۔ قیمہ اور پیاز جس قدر باریک ہوں گے کباب اتنا ہی عمدہ بنے گا۔
سپیشل آرڈر پر تیار کئے جانے والے کبابوں میں مغز ساق، ادرک، لہسن، سبز پیاز، سبز دھنیا، مصالحہ جات، بکرے کا مغز اور انڈوں کا اضافہ کر دیا جاتا ہے، جس کے بعد اسے گائے یا بھینس کی چربی جسے پشتو میں ڈل کہا جاتا ہے اس میں تلا جاتا ہے۔ کباب بنانے والے چربی کو چپلی کباب کا جزو لازم قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چربی میں تلے جانے کی وجہ سے ہی کباب زیادہ ذائقے دار یا چٹخارے دار بنتا ہے۔ بعض حضرات انہیں اپنی پسند کے کوکنگ آئل میں تلوا کر نوشِ جان کرتے ہیں۔