سوات کے علاقہ مٹہ میں فارسٹ ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں شدید احتجاج کیا ۔ اور مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے اعلان کردہ مطالبات پر عمدرامد نہ کرنے کی صورت میں پشاور وزیراعلی ہاوس کے سامنے نامعلوم مدت تک دھرنادینگے۔مظاہرین کا احتجاج کے موقع پر اعلان۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ کے اباٸی علاقہ مٹہ میں فارسٹ ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔ احتجاج میں تحصیل مٹہ فارسٹ گارڈز۔ رینجرز اور دیگر ملازمین نے شرکت کی ۔ احتجاج میں ملازمین جمیل احمد۔ اورنگزیب ۔ ظاہر اللہ شاہد خان ۔ نواب علی اور دیگر مقررین نے کہا کہ فارسٹ ملازمین سے وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اعلان کرکے وعدہ کیا تھا کہ فارسٹ ملازمین کے جاٸز مطالبات کو پورا کرینگے ۔ لیکن اعلان کی باجود وہ تاحال پورا نہ ہوسکے۔ مقررین نے کہا کہ ہمارے چار جاٸز مطالبات ہے جس میں 2013 سے فارسٹ فورس ملازمین کےلٸے پولیس فورس کے برابر تنخواہ و مراعات ۔ بقایا جات سمیت شہید پیکج کا اجراء کیا جاۓ۔ مقررین نے کہا کہ دیگر صوباٸی محکموں اور فارسٹ ملازمین کی تنخواہ ۔ اور الاونس میں تفاوت ختم کرنے کے لٸے فارسٹ ٹیکنیکل الاونس کی منظوری دی جاٸے۔ مقررین نے کہا کہ 2017 کو کنونشن سنٹر اسلام اباد میں اعلان شدہ پروموشن اپگریڈیشن پر عملدرامد اور اس کا اطلاق اعلان کے تاریخ سے کیا جاۓ۔ مقررین نے کہا کہ اگر صوباٸی حکومت نے ان مطالبات کو منظور نہیں کرتے تو نام نہاد فارس فورس ایکٹ 2013 کا خاتمہ کرکے صوباٸی سول ملازمین کی طرح جینے کا حق دیا جاٸے۔