مینگورہ:تمباکوانڈسٹری کی نئی مصنوعات ای سگریٹ،ویپنگ اورمنہ میں رکھنے والےنکوٹین وتمباکوپرمکمل پابندی عائد کی جائے کیونکہ تمباکوکااستعمال دنیابھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے،پاکستان میں تمباکو سے سالانہ 160,100سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں،اس حوالے سےذیشان دانش پراجیکٹ کوارڈی نیٹرسی ٹی سی اورعوامی ویلفئیرسوسائٹی کے کوآرڈی نیٹرسیدمحی الدین نےکہاہے کہ وزارت صحت حکومت پاکستان اورتمباکو کنٹرول سیل انسدادِ تمباکو کیلئے بہتراقدامات اٹھارہے ہیں مگراس کے ساتھ ساتھ تمباکو اندسٹری نئی مصنوعات متعارف کروا کر مارکیٹ میں داخل ہورہی ہےجس کاموجودہ نشانہ نوجوان اور خواتین ہیں، تمباکو انڈسٹری فرنٹ گروپس کے ذریعے یہ پراپیگنڈہ کرنے میں مشغول ہے کہ نئی تمباکو مصنوعات ای سگریٹ وغیرہ نقصان دہ نہیں ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے،تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مصنوعات روایتی تمباکو مصنوعات کی طرح ہی خطرناک ہیں،اس سنگین مسئلہ کوبھانپتے ہوئے سول سوسائٹی حکومت پرزوردیتی ہے کہ وہ ان نئی تمباکومصنوعات کو مارکیٹ میں پوری طرح پھیلنے سے پہلے ہی اس پرپابندی عائد کرے تاکہ ہمارے نوجوانوں اورخواتین اس لت میں مبتلا ہونے سے بچ سکیں۔
تمباکوانڈسٹری کی نئی مصنوعات ای سگریٹ پرمکمل پابندی عائد کی جائے، سیدمحی الدین
