بریکوٹ (مارننگ پوسٹ) سول ہسپتال بریکوٹ میں بیمار بچے کے باپ پر عملے کا تشدد ہسپتال میں ڈیوٹی پر معمور پولیس اہلکار نے باپ کو زد کوب کرکے بریکوٹ چوکی میں بند کردیا ۔اس دوران متاثرہ باپ سے بیٹی لاپتہ ،ناظم نے لاپتہ بیٹی باپ سے ملائی ۔رقت امیز مناظر ،عینی شاہدین کے مطابق ہر آنکھ آشکبار،تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزبریکوٹ کے علاقہ تلنگ کے رہائشی عمر صدیق نے ناظم کوٹہ حبیب اللہ خان ،سماجی کارکن سبز علی خان و دیگر کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ میں نے اپنے بیمار بیٹے پانچ سال ہمدان کو سول ہسپتال بریکوٹ کو علاج کی غرض سے لایا ۔وہاں پر قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے معمول کے مطابق چھٹی کی اور مجھ سے ہسپتال کے عملے پوچھا کہ آپ کے ساتھ زنانہ ہے میں نے جواب میں کہاکہ بچے کو بہت زیادہ بخار ہے اور انہیں بہت زیادہ تکلیف ہے ۔ایمرجنسی میں زنانہ کی ضرورت محسوس نہیں کی۔تو عملے نے کہاکہ چلڈرن ڈاکٹر کے بجائے میڈیکل آفیسر سے رجوع کریں ۔میں نے اصرار کرتے ہوئے کہاکہ میرا بیٹا چھوٹا ہے اور کئی دنوں سے بہت زیادہ بیمار ہے اور چلڈرن ڈاکٹرسے علاج کروانا چاہتاہوں مگر اس پر عملے کے اہلکار آپے سے باہر آکر مجھ سے چھٹی پھاڑ دی اور مجھ پر بیٹے اور بیٹی کے سامنے تشدد شروع کیا اور ہسپتال میں متعین پولیس اہلکار نے دیکھتے ہی تشدد کا نشانہ بنا کر زدکو ب کرکے بریکوٹ چوکی میں بند کردیا ۔اس دوران میرے بچے چختے چلاتے رہے ،بیٹا بے ہوش جبکہ بیٹی لاپتہ ہوگئی ۔ناظم حبیب اللہ کے منت سماجت کے باوجود بچے کا علاج باہر میڈیکل میں کیا گیا ۔انہوں نے نگران وزیراعظم اور صوبائی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اس واقعے کا غیر جانبدار تحقیقات کرائیں اور ملوث اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کرے۔