سلیمان ایس این
پاکستان سمیت مسلم دنیا میں آج 15رمضان المبارک کویوم یتامیٰ کے طورپر منایاجارہا ہے،چند برس قبل اسلامی ممالک کی تنظیم اور آئی سی نے بھی اپنی قرارداد نمبر 1/40 ICHAD آرٹیکل نمبر 21 میں تمام اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ 15رمضان المبارک کو یتامیٰ کے دن کے طورپر منائیں۔
اس کی سب سے پہلے اور سب سے زیادہ پذیرائی پاکستان میں ہوئی کہ یہاں بہت پہلے سے یتیموں کی حفاظت اور کفالت کے لیے بہت سے رفاحی اور خدمتِ خلق سے متعلق ادارے کام کر رہے تھے۔جس کے بعد پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ نے متفقہ قرارداد منظور کیں کہ 15رمضان المبارک کو یتامیٰ کا عالمی دن منایا جائے،
جس کے بعد روشنی کی پہلی کرن اُن تعلیمی اداروں کے قیام کے ساتھ آئی جو مختلف این جی اوز نے قائم کیے اور ان کا دائرہ قصبوں اور گاؤں تک پھیلا دیا گیا،ان کا مقصد بہت ہی کم فیس کے ساتھ دور دراز اور دیہی علاقوں میں اچھے اور معیاری اسکول قائم کرنے کا منصوبہ تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کرے اور یوں غربت اور جہالت کے اندھیروں کو کم کیا جاسکے مگر بہت جلد انھیں اندازہ ہوگیا کہ بے شمار بچے اپنی یتیمی کے باعث اُن کی واجبی اور بعض صورتوں میں علامتی فیس بھی ادا کرنے کے قابل نہیں بلکہ اُن کے گھروں میں فاقوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ یوں تو ہر درد مند دل کے لیے ہر دن ہی یوم یتامیٰ جیسا ہوتا ہے مگر اس کے باوجود 15 رمضان کو اسے خاص طور پر منانے کا آئیڈیا اچھا ہے کہ فی زمانہ یہ ایک معقول اور مقبول طریقہ ہے۔
بحیثیت مسلمان ہمارا کامل یقین ہے کہ یتیم کی کفالت اللہ کی شکر گزاری اور روز قیامت نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت کے لیے بہترین عبادت کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمارا فرض بنتا ہے کہ یتیم بچہ،جو ملک و قوم کا وارث بننے جا رہا ہے، اِسے زیادہ سے زیادہ شفقت و محبت سے نوازیں۔ یتیم کی کفالت اور پرورش کرنا، انہیں تحفظ دینا، ان کی نگرانی کرنا اور ان کے ساتھ بہترین سلوک کرنا ایسا صدقہ جاریہ ہے کہ جس کے اَجر و ثواب کا اللہ نے خود وعدہ کر رکھا ہے۔جبکہ یتیموں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں کوسخت ترین عذاب کا مستحق قرار دیا گیا ہے ہماری انفرادی اور اجتماعی ذمے داری ہے کہ ہم آگے بڑ ھ کر یتیم بچوں کی کفالت کریں اوران کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہوں۔
یتیم و بے سہارا بچوں اور بچیوں کے لئے سرکاری، سماجی اور انفرادی سطح پر ان کی کفالت حوالے منظم منصوبہ بندی اور مربوط قانون سازی ہونی چاہیئے