ویب ڈیسک :خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات فراہم نہ کرنے پر 24 نومبر کو صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ احتجاجی دھرنے دینے کیلئے 15سے 23نومبر تک صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ گزشتہ روز پشاور سٹی کونسل ہال میں ہنگامی اجلاس بلایا گیا جس کی صدارت میئر پشاور زبیر علی نے کی۔
اجلاس میں مئیر مردان حمایت اللہ مایار ، تحصیل چیئرمین پبی غیور علی ، تحصیل چیئرمین اپر دیر رفیع اللہ، شاہ ولی خان تحصیل چیئرمین شرینگل ، حاجی خالد چیئرمین لنڈ ی کوتل ، تحصیل چیئرمین پشتخرہ ہارون صفت، تحصیل چیئرمین متھرا فرید للہ ،تحصیل چیئرمین شاہ عالم کلیم اللہ، تحصیل چیئرمین بڈھ بیر مفتی طلا محمد ، تحصیل چیئرمین چمکنی ارباب عمر ، عزیز اللہ او ر دیگر اضلاع سے آئے تحصیل ، ویلج و نیبر ہڈچیئرمین،یوتھ ، کسان، خواتین اور اقلیت کونسلرز نے شرکت کی اس موقع پر بلدیاتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ 30ہزار روپے تو کلاس فور ملازم کی تنخواہ سے بھی کم ہے جو ہمیں منظور نہیں۔ اس موقع پر بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج اور دھرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔
مئیر پشاور زبیر علی نے کہا کہ صوبائی حکومت بدنیتی پر اتر آئی ہے۔ عوام کے حقوق سلب کر رہی ہیں صوبائی حکومت نے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم کرکے عوامی ووٹ اور عدالتی احکامات کی توہین کی ہے ، صوبائی حکومت نے صوبہ بھر کے بلدیاتی اداروں اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کو مفلوج کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے یہ ترامیم کیں جس کے لیے ہم دھرنے دینگے اور عدالتی دروازے کھٹکھٹائیں گے، لیکن اب پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔
بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات فراہم نہ کرنے پر 24 نومبر کو دھرنا دینے کا اعلان
