پشاور(سپیشل رپورٹ)قومی احتساب بیورو(نیب) خیبر پختونخوا نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کو سوالنامہ دے دیا جبکہ گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں امیر مقام نیب خیبر پختونخوا میں بھی پیش ہوئے جہاں پر نیب کے تحقیقاتی افسروں نے انہیں سوالنامہ دیا۔ امیر مقام کے خلاف نیب کو شکایت کی گئی تھی کہ انہوں نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے ہیں جن میں پشاور، سوات، اسلام آباد اور لاہور میں اثاثوں کی مالیت سے متعلق اعتراض اٹھایا گیا ہے۔گزشتہ روز امیر مقام نیب خیبر پختونخوا میں پیش ہوئے جہاں پر نیب کے تحقیقاتی افسروں نے انہیں اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنے کیلئے سوالنامہ دیا۔ نیب میں پیشی کے بعد امیر مقام نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے ان سے آمدنی کے ذرائع پوچھے ہیں ۔ نیب کے پاس جمع شکایت میں میرے جتنے اثاثے ظاہر کئے گئے وہ بھی کم ہیں،میرے اثاثے اس سے بھی زیادہ ہیں۔ سب کو معلوم ہے کہ کنسٹرکشن کا کاروبار کرتا ہوں۔ نیب نے اثاثہ جات ظاہرکرنے کیلئے سوالنامہ دیا ہے۔ 1989 سے کنسٹرکشن کے کاروبار سے وابستہ ہوں،اثاثے اربوںروپے میں ہیںجو ڈھکے چھپے نہیں۔ نیب تحقیقات کر رہا ہے جو خوش آئند ہے امید ہے کہ نیب سے بری ہو جائوں گا ، دو ہفتوں میں تمام اثاثوں کی تفصیلات نیب کے پاس جمع کرادوںگا۔ امیر مقام نے کہا کہ پشاور بس ریپڈ منصوبے میں میگاکرپشن کے الزامات ہیں اور سرکاری ہیلی کاپٹر جو رکشے کی طرح استعمال ہوااس کی بھی شفاف تحقیقات کرائیں۔اس موقع پرامیرمقام نے کہا کہ نئے پاکستان میں پرانے مستری منتخب ہو کر آئے ہیں اور پرویز خٹک ہیڈ مستری کا کردار ادا کر رہے ہیں حیرانگی ہے کہ تحریک انصاف کے ووٹ ڈبل کیسے ہو گئے ہمارے ووٹ نہیں بڑھے اور پی ٹی آئی کے اتنے کیسے بڑھ گئے اس کا پتہ چلا رہے ہیںپی کے چار سوات سے ووٹوں کے چار تھیلے غائب ہیں معلوم نہیں دریائے سوات میں گر گئے یا کہاں گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی بھی رک گئی ہے جس کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے ۔