ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا میں سی پیک سمیت کئی بڑے ترقیاتی منصوبوں کو خطرات لاحق ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کے اہم اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ کئی بڑے ترقیاتی منصوبے جدید سکیورٹی سہولیات سے محروم ہیں، جس سے نہ صرف ان منصوبوں بلکہ ان پر کام کرنے والے غیر ملکیوں، خصوصا چینی انجینئروں کی جانوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔
اجلاس کی کارروائی اور دستیاب دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا میں جاری 15 اہم منصوبوں میں بائیومیٹرک سسٹم، ایکس رے سکینرز، ہائیڈرولک بیریئرز، دھماکہ خیز مواد کا سراغ لگانے والے آلات، اور اینٹی ڈرون جیمرز جیسی بنیادی سکیورٹی سہولیات یا تو موجود نہیں یا غیر موثر ہیں۔
شمالی وزیرستان کے حساس علاقے تانکول نل پلانٹ اور تانکول کاپر مائننگ کے لیے چینی شہری انتہائی خطرناک راستے اختیار کرنے پر مجبور ہیں، جہاں شدت پسند عناصر کی موجودگی کی اطلاعات ہیں اسی طرح ورسک کینال اور بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر ڈرون حملے ممکنہ خطرہ قرار دیے گئے ہیں، مگر ان مقامات پر اب تک اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی نصب نہیں کی جا سکی۔
اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ (اپر کوہستان)کے مختلف یونٹس، جن میں بائی ایجنگ پلانٹ اور کرشر پلانٹ شامل ہیں، کی سرحدی دیواریں یا تو نامکمل ہیں یا غیر معیاری جبکہ بھاری گاڑیوں کی اسکیننگ کے لیے درکار آلات بھی منصوبے پر دستیاب نہیں ہیں ۔
دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ عالمی بینک نے اس معاملے پر ایک تحریری انتباہ جاری کرتے ہوئے مقامی مخالفت کو منصوبے کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق اپر کوہستان، داسو، اور پٹن کے مقامی افراد نے کراکرم ہائی وے اور رائٹ بینک ایکسیس روڈ پر کام بند کر رکھا ہے، جس کے باعث 132 کلو وولٹ کی ٹرانسمیشن لائن منصوبہ دس سال تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چینی انجینئروں اور دیگر غیر ملکی ماہرین کو بالاکوٹ، ورسک، لکی مروت اور گومل زام ڈیم جیسے حساس علاقوں میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔
اجلاس میں زور دیا گیا کہ کواڈ کاپٹرز جیسے ڈرونز اہم شخصیات یا ہیلی کاپٹرز سے ٹکرا کر تباہی کا سبب بن سکتے ہیں، اس لیے اینٹی ڈرون جیمرز کو فوری طور پر تمام اہم مقامات پر نصب کیا جائے گا۔
محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ اہم منصوبوں اور غیر ملکی افراد کی سکیورٹی میں موجود خامیوں کو فوری طور پر دور کیا جائے۔