پشاور() صوبائی حکومت نے ابتدائی تحقیقات کے بعد بھرتیوں کے عمل میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر محکمہ ماہی پروری کے 27افسران اور اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت و لائیو سٹاک خیبر پختونخوا نے ابتدائی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد محکمہ ماہی پروی کے 27افسران اور دیگر اہلکاروں کو معطل کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق معطل ہونے والوں میں ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز سمیت ڈسٹرکٹ افسران بھی شامل ہیں ۔ذرائع کے کہنا ہے کہ مذکورہ افسران اور اہلکاروں کو بھرتیوں کے عمل میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر معطل کیا گیا ہے تاہم ذرائع نے مزید بتایا کہ معطل ہونے والے افسران کا موقف ہے کہ ان کو اس وجہ سے معطل کیا گیا ہے کہ انہوں نے بھرتیوں کے عمل میں اعلیٰ حکومتی شخصیت کے منظور نظر افراد کو اضافی نمبر دینے اور انہیں بھرتی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔معطل کئے جانے والوں میں ڈائریکٹر فشریز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈسٹرک آفیسرسوات، ڈسٹرک آفیسر چترال، ڈپٹی ڈائریکٹر فشیریز سمیت 27 افسران شامل ہیں۔معطل کئے گئے ملازمین کے مطابق 2017 کے آخر میں فشریز واچر، کلرک، ڈرائیور اور دیگر 80 آسامیوں کیلئے انٹرویو ہوئے، اس وقت محکمہ کے معاون خصوصی کی جانب سے معیار پر پورا نہ اترنے والے امیدواروں کو بھرتی کرنے اور اضافی نمبر دینے کیلئے دبائو ڈالا گیا، دبائو نہ ماننے پر صوبائی وزیر کے پی نے انٹرویو منسوخ کرنے کا کہا تاہم فشریز ڈیپارٹنمنٹ نے ٹیسٹ، انٹرویو میں فیل افراد کو بھرتی کرنے سے انکار کر دیا۔معطل ملازمین کا کہنا ہے کہ معاون خصوصی کے بتائے گئے افراد کو کلیئر نہ کرنے پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے انکوائری بٹھا کر محکمہ کے اعلیٰ افسران سمیت 27 اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ فشریز کے افسران اور اہلکاروں کو معطل کر کے دیگر شعبوں سے ستائیس افسران اور اہلکاروں کو اضافی ذمہ داریاں دیدی گئی ہیں تاہم جن افسران اور اہلکاروں کو فرائض سونپے گئے ہیں ان کا فشریز کے حوالے سے کوئی تکنیکی تربیت یا تجربہ نہیں۔دوسری جانب صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محب اللہ کا کہنا ہے کہ معطل ملازمین پر ٹیسٹ اور انٹرویو میں اقربا پروری کا الزام ہے، عوامی شکایات پر تحقیقات کی گئیں، رپورٹ آنے پر ملوث ملازمین کو معطل کیا گیا