سوات  (بمارننگ پوسٹ)   سوات میں تبدیلی کے آثار ،وزیراعلیٰ کے بھائی تحصیل ناظم عبداللہ تھانے میں انکوائری کے لئے بلائے گئے شخص کو چھڑا کر لے گئے ،پولیس آفیسر اے ایس آئی امجد اقبال کو سوات سے دیر اپرتبدیل کرادیا گیا ،اے ایس آئی امجدعلی نے تھانے سے ملزم چھڑانے کی رپورٹ بھی درج کرادی ،ذرائع کے مطابق علاقہ سمبٹ کے رہائشی اقبال حسین نے ایس ڈی پی او مٹہ کو درخواست دی تھی کہ مسمی عرفان اللہ سکنہ دارمئی نے 46000روپے کا چیک دیا ہے لیکن بینک میں اس کا ایک پیسہ بھی نہیں جس پرایس ڈی پی او نے درخواست کو ایس ایچ او مٹہ اور بعدازاں اے ایس آئی امجداقبال کو مارک کیا گیا جس پر انہوں نے عرفان اللہ کو بیان کے لئے تھانے لایا اے ایس آئی امجداقبال کے مطابق تھانے میں پہلے سے موجود وزیر اعلیٰ کے بھائی اور تحصیل ناظم عبداللہ خان ملزم کو لے جاکر کہا کہ روک سکتے ہو تو روک لو ،واقعے کے دوسرے روز ڈی آئی جی ملاکنڈڈویژن سعید وزیر نے ان کا تبادلہ دیر اپرکردیا ،اس ضمن میں ڈی آئی جی سعید وزیر نے موقف اختیار کیا ہے کہ اے ایس آئی امجدعلی کو پارٹی بننے پر تبدیل کیا گیا ہے ،دوسری جانب تحصیل ناظم عبداللہ خان نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں اور اس حوالے سے ان کے خلاف جاری بیانات میں کوئی صداقت نہیں انہوں نے کہاکہ اگر کسی کو شک ہے تو سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل ریکارڈ چیک کریں انہوں نے کہاکہ اے ایس آئی امجدعلی کے تبادلے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔