سوات  (مارننگ پوسٹ)   سوات میں پولیس کلیرنس سرٹیفکٹ کا حصول عوام کے لئے عذاب بن گیا ،مقامی تھانے کی بجائے سوات کے تمام بیس تھانوں سے تصدیق کرانے سے عوام چکرا کر رہ گئے ،200روپے سرٹیفکیٹ فیس جبکہ شناختی کار ڈسمیت دیگر دستاویزات گم ہونے کی رپورٹ پر 100روپے فیس وصول کی جارہی ہے مقامی تھانوں میں رپورٹ درج کرانے سے بھی پولیس انکاری ہوگئی ہے ،پال سنٹر رحیم آباد میں رپورٹ درج کرانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ،ذرائع کے مطابق ڈی پی او سوات اشفاق انور کی ہدایت پر سوات سے تعلق رکھنے والے کسی بھی شخص کے لئے پولیس کلیرنس سرٹیفیکٹ کا حصول اپنے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں کرانے کا سلسلہ ختم کرکے نئے احکامات کے مطابق اب ہر شخص متعلقہ تھانے کی بجائے سوات کے تمام بیس پولیس اسٹیشن سے ہی اپنی کلیرنس کرائے گا بیس تھانوں سے تصدیق کرانے سے عوام چکرا کر رہ گئے ہیں اور ساتھ ہی سرٹیفکٹ کی فیس 200روپے بھی وصول کی جائے گی کیونکہ یہ ویر ی فیکشن اب ایک دن کی بجائے کئی ہفتو میں مکمل ہوتی ہے دوسری جانب شناختی کارڈ سمیت دیگر دستاویزات گم ہوجانے کی رپورٹ بھی اب مقامی تھانوں کی بجائے پال سنٹر میں ہوگی اور گمشدگی کی رپورٹ کی 100روپے فیس بھی اداکی جائے گی اس سلسلے میں جب ڈی پی او سوات سے موبائل فون پر اُن کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو اُنہوں نے کال ریسیو نہیں کی مقامی لوگوں نے آئی جی خیبر پختونخوااور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سے نوٹس لیکر پرانے طریقہ کار کو بحال کرانے اک مطالبہ کیا ہے۔