خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی اسامیوں کو ختم کرنے اور پنشن یافتہ افراد کے مسائل سے متعلق تحفظات پر صوبائی حکومت نے ایک مرتبہ پھر ملازمین کو نہ چھیڑنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایوان میں سرکاری ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے تحفظات ظاہر کئے اور بتایا کہ موجودہ حکومت سرکاری ملازمین اور پنشن یافتہ افراد کو بوجھ سمجھ رہی ہے اور آسامیاں ختم کرنے کا کہہ رہی ہے تو ایوان کو بتایا جائے کہ سابق حکومتوں نے ان ملازمین کے اخراجات کس طرح برداشت کئے جس پر وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اپوزیشن کے تمام تحفظات پراظہارخیال کیااور اپنے پالیسی بیان میں انہوں نے بتایا کہ کسی بھی ملازم کو فارغ نہیں کیا جائیگاجواسامی ریٹائرمنٹ سے خالی ہوگی اسے ختم کردیاجائیگا ۔وزیرخزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین اور پنشن یافتہ افراد سمیت کوئی بھی شہری حکومت پر بوجھ نہیں لیکن جو اسامیاں ضرورت کے بغیر تخلیق کی گئی ہیں اور ان پر پیسہ خرچ کیا جارہا ہے اس پیسے کو حکومت عوامی فلاح کے کسی اور منصوبے پر خرچ کرنا چاہے گی اس سلسلے میں ٹھوس منصوبہ بندی کی جائیگی کہ ملازمین کی بڑھتی تنخواہوں اور مراعات کی وجہ سے بجٹ میں اضافہ نہ ہو ۔