سوات(مارننگ پوسٹ)پختونخوا ریڈیو سوات سنٹر کے پروگرام’’ د سوات رنگونہ‘‘ میں صاف و سرسبز پاکستان کی قومی مہم کے علاوہ سوات کی سیاحتی اہمیت،عوامی حفظان صحت، پینے کے صاف پانی کی دستیابی اور حکومت میں این جی اوز اور فلاحی اداروں کے کردار کے حوالے سے مذاکرہ ہوا جس میں انوائرمینٹل پروٹیکشن سوسائٹی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر انجینئر اکبر زیب نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی میزبان شائستہ حکیم اور عصمت علی آخون نے مہمان سے صحت و صفائی اورپانی جیسے اہم مسئلے اور سیاحت کی ترقی کے حوالے سے مختلف سوالات کئے انجینئر اکبر زیب نے بتایا کہ ان کا ادارہ صفائی وستھرائی اور آبنوشی سمیت واٹسن پر کام کر رہا ہے ہم عوامی اگہی کیلئے سمینارز اور ورکشاپ کا انعقاد بھی کرتے رہتے ہیں جس میں کافی حد تک ہم نے کامیابی حاصل کرلی ہے اور نوجوان اب خود اس اہم مسئلے پر توجہ دے رہے ہیں وہ عملی کام بھی اپنی مدد آپ کے تحت کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارا کام چونکہ معاشرے کے حوالے سے ہے اور فوکس ہمارا معاشرہ ہے تو ہرزاوئیے اور صورتحال کو دیکھ کر ہم کام کرتے ہیں چاہے وہ ماحولیاتی آلودگی ہو یا صفائی و ستھرائی اور صاف پانی کے حوالے سے ہو انہوں نے کہا کہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے شجرکاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے ان کی حفاظت اور نئے پودے لگانا بھی انتہائی ضروری ہے بلین ٹری پراجیکٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کہ یہ حکومت کا احسن اقدام ہے اس کی بدولت ماحولیاتی آلودگی میں کافی کمی آئیگی لیکن اس کے ساتھ ہمیں اپنے جنگلات کے دفتروں کو بھی محفوظ بنانا ہوگاانہوں نے دریائے سوات کے پانی کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ اس کے پانی کو بھی آلودگی سے بچانا بھی ضروری ہے لیکن بد قسمتی سے وہ بھی گندا ہوتا جارہاہے جس سے مختلف بیماریاں پھیل سکتی ہیں اس سلسلے میں سخت ترین انتظامی اقدامات اور منصوبہ بندی انتہائی ضروری ہے جس میں ان کا ادارہ حکومت سے ہر طرح تعاون کیلئے تیار ہے ۔