پشاور(خبرنگار)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقاراحمدسیٹھ اور جسٹس ابراہیم خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف دائرمختلف رٹ درخواستوں پروزارت دفاع کونوٹس جاری کردیا۔ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے مختلف افراد کو ملنے والی سزائے موت عمرقید اوردیگرسزائوں پرعملدرآمد روک دیا۔فاضل بنچ نے منگل کے روزخیبرپختونخواکے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے افراد کوفوجی عدالتوں کی جانب سے ملنے والی سزائوں کے خلاف دائررٹ درخواستوں کی سماعت کی ۔اس موقع پر وزارت دفاع نے جواب جمع کرنے کیلئے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔ چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے وکیل سے استفسارکیاکہ کتنا وقت چاہیئے آپ خود بتا دیں؟ جس پروزارت دفاع کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت ملک میں حالات ٹھیک نہیں ۔ دشمن ممالک دھمکیاں دے رہے ہیں اس بناء پر وقت درکارہے۔ جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ آخری موقع دیتے ہیں۔ آپ بتادیں ۔کب تک جواب جمع کریں گے؟ وکیل نے کہاکہ مئی تک جواب جمع کریں گے ۔عدالت نے وزارت دفاع کو 25 مئی تک جواب جمع کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔
فوجی عدالتوں کی جانب سے مختلف افراد کو ملنے والی سزائے موت عمرقید اوردیگرسزائوں پرعملدرآمد روک دیاگیا
