سوات(مارننگ پوسٹ)دارالعلوم اسلامیہ سیدو شریف کے نائب صدر مولانا اکبر علی شاکر نے کہا ہے کہ روئیت ہلال ریاست کی ذمہ داری ہے جس طرح ہم تمام معاملات اور قوانین میں حکومت کے تابع ہیں اسی طرح چاند دیکھنے کا معاملہ بھی حکومتی صوابدید پر چھوڑنے سے قومی یکجہتی میں اضافہ ہوگا عوام کو رمضان و عیدین جیسے دینی تہواروں کے روحانی فوائد بھی حاصل ہونگے اور وہ نفرتوں اور انتشار کا شکار نہیں بنیں گے پختونخوا ریڈیو تعلیم وتفریح، ادب و ثقافت اور کھیلوں کے علاوہ دینی معاملات پر بھی عوام کی معلومات عامہ کیلئے گران قدر خدمات انجام دے رہا ہے جس پرحکومت اور انتظامیہ خراج تحسین کے قابل ہے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام ” رنگونہ د سوات ‘ ‘میں رمضان المبارک کے آخری عشرے کے فضائل پر مذاکرہ میں دینی احکامات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کے دارالعلوم اسلامیہ کے صدر مفتی سردراز فیضی نے روئیت ہلال نامی جامع کتاب لکھی ہے اور انہوں نے بھی چاند دیکھنے کو ریاستی فرض قرار دیا ہے میزبان عصمت اللہ اخوند کی طرف سے فطرانہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمت کی بنیاد پر یہ 106 روپے بنتا ہے تاہم فی کس 110 روپے عید سے قبل غرباء کو ادا کر دینا زیادہ مستحسن ہے ایک دوسرے سوال پر مولانا اکبر علی شاکر نے کہا کہ تمام مساجد میں کم از کم ایک آدمی کا اعتکاف پر بیٹھنا سنت موکدہ اور ضروری ہے جس کے اداب کا پورا خیال رکھنا بھی لازمی ہے تا کہ پوری امت کو اس سے زیادہ سے زیادہ روحانی فوائد میسر ہوں۔