سوات (مارننگ پوسٹ) سوات ڈسٹرکٹ بار اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف دائر شدہ ریفرنس کے رد عمل میں سوات پریس کلب میں مظاہرہ کیا گیا، جملہ وکلاء نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کیا کہ حکومت وقت اور متعلقہ حکام مذکورہ ریفرنس فوری طور پر واپس لیکر آئندہ کیلئے اس قسم کے جانبدارانہ و غیر آئینی، غیر قانونی کارروائیوں سے بار رہیں وکلاء ڈسٹرکٹ بار نے کہا کہ کے پی بار کونسل اور پاکستان بار کونسل کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے ہر کال پر لبیک کہیں گے آئین و قانون کی خاطر ہر قسم قربانی دینے کو تیار ہیں تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صدر ڈسٹرکٹ بار سوات کے زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں جملہ وکلاء ڈسٹرکٹ بار سوات نے شرکت کی جس میں ہائی کورٹ بار سے تعلق رکھنے والے سوات کے وکلاء سمیت صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن افتخار احمد ایڈوکیٹ نے بھی شرکت کی اجلاس میں جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف دائرہ شدہ ریفرنس کی مذمت کی گئی اور اسکو حکومت وقت کی بد نیتی کا نتیجہ قرار دیا وکلاء نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ بار سوات سے پریس کلب تک پر امن جلوس کی شکل میں ریلی نکالی اور بعد ازاں سوات پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ڈسٹرکٹ بار سوات اور ہائی کورٹ بار مینگورہ بنچ نے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ وکلاء آئین قانون کی پاسداری کیلئے متحد ہیں اور کسی قسم کی غیر قانونی و غیر آئینی اقدام کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔
سوات میں جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف دائر شدہ ریفرنس کے رد عمل میں وکلا کا احتجاج
