خیبر پختونخوا میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابطیس یعنی شوگر کی بیماریوں کی شرح میں خوفناک اضافے کے پیش نظر صوبائی حکومت نے آزمائشی بنیادوں پر صوبے کے ابتدائی علاج کے مراکز تک تشخیص اور علاج کی سہولت دینے کی تجویز پر منصوبے پر25ملین یعنی اڑھائی کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ ہسپتالوں سے موصول ہونیوالی رپورٹس کی بنیاد پر خیبر پختونخوا میں ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماریوں میں انتہائی حد تک اضافہ کی شکایات ہیں جس کیلئے حکومت کو مستقبل میں ٹھوس منصوبہ بندی تجویز کی گئی تھی جس کی روشنی میں اس کیلئے آئندہ مالی سال میں ایک منصوبہ تجویز کردیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ قبل ازیں صرف سیکنڈری اورٹرژری کیئر کے ہسپتالوں میں ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کا عالج دستیاب تھا لیکن رواں برس جولائی سے صوبے کے ابتدائی صحت کے مراکز یعنی بی ایچ یو اور آر ایچ سی میں بھی بلڈ پریشر اور شوگر کی تشخیص اور علاج کی سہولت دی جائیگی ذرائع نے بتایا کہ25ملین روپے منصوبے کی لاگت لگائی گئی ہے جس میں آئندہ مالی سال کیلئے 15ملین یعنی ڈیڑھ کروڑ روپے جاری کئے جائیںگے۔