سوات(مارننگ پوسٹ)سوات میں جمعیت علمائے اسلام میں ایک بار پھر اختلافات سامنے آنے لگے،مولانا حجت اللہ گروپ نے کابینہ تشکیل دینے کا اعلان کردیا تو قاری محمود گروپ کے سربراہ قاری محمود کو نائب امیر نامزد کردیا،قاری محمود گروپ نے کابینہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے وقف اختیار کیا ہے کہ مرکزی ناظم انتخابات نے ضلعی انتخابات کو کالعدم قراردیا ہے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے،جے یو آئی سوات کے امیر قاری فتحت اللہ کی جانب سے کابینہ تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا ہے جنہوں نے انٹر اپارٹی انتخابات جیتنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ قاری محمود گروپ نے ان انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا،قاری محمود گروپ کے تحفظات پر مرکزی ناظم انتخابات نے انتخابات کو کالعدم قراردیا اور کمیٹی تشکیل دی گئی ذرائع کے مطابق صوبائی ناظم انتخابات نے دوبارہ حجت اللہ گروپ کے انتخابات کو تسلیم کیا جس پر امیر قاری فتحت اللہ نے اپنی کابینہ تشکیل دی،جس پر قاری محمود گروپ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور ایک بار پھر دونوں جماعتی گروہ آمنے سامنے آگئے ہیں،اس حوالے سے حاجی محمد اسحاق زاہد نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ قاری محمود ہی ضلعی امیر اور وہ جنرل سیکرٹری ہیں اور نئے انتخابات تک ہی کابینہ رہے گی انہوں نے کہاکہ جن افراد کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے انہوں نے انکار کیا ہے جبکہ پارٹی کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے قاری محمود کو بھی نائب امیر مقررکیا ہے جس پر انہوں نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے،جے یو آئی ف اس وقت دو واضح گروپوں میں تقسیم ہے اور دونوں گروپوں کی جانب سے اپنی اپنی کابینہ کے اعلان کئے گئے ہیں لیکن مرکزی قیادت کی جانب سے کسی قسم کی مداخلت تاحال سامنے نہیں آئی ہے جس کی وجہ سے پارٹی کارکنوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے