سوات(مارننگ پوسٹ) سوات میں جے یو آئی اختلافات کے پیش نظر جے یو آئی کے مرکزی ناظم انتخابات نے ضلع سوات کے انٹر پارٹی انتخابات کو کالعدم قراردیتے ہوئے از سر نو تنظیم سازی کرنے کافیصلہ سنادیا۔صوبائی ناظم انتخابات کے فیصلے کو بھی کالعدم قراردیدیا گیا۔نومنتخب صوبائی جماعت کی کابینہ کو سوات میں فریقین کو سن کر دوبارہ تنظیم سازی کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔سوات میں جے یو آئی ف اس وقت دو واضح گروپوں میں تقسیم ہے۔ ایک گروپ قاری محمود اور دوسرا مولانا حجت کا گروپ ہے۔حال ہی میں انٹراپارٹی انتخابات سے قاری محمود گروپ نے بائیکاٹ کرتے ہوئے رکنیت سازی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انتخابات ہوئے تو قاری محمود گروپ نے قیادت کو تحریری طور پر آگا کردیا۔مرکزی ناظم انتخابات مولانا راشد محمود سومر و نے انتخابات کو کالعدم قراردیا لیکن صوبائی ناظم انتخابات مولانا راشدمحمود خان نے مولانا حجت اللہ گروپ کے حق میں فیصلہ دیکر ان کی کابینہ کو تسلیم کرلیا۔مولانا حجت اللہ کے بھائی قاری فتحت اللہ نے ضلعی امیر کی حیثیت سے اپنی کابینہ تشکیل دی۔ تاہم اب مرکزی ناظم انتخابات نے باقاعدہ سرکیولر جاری کرکے واضح کردیا ہے کہ مرکزی ناظم انتخابات کے فیصلہ پر فیصلہ سنا گیا،یہ صوبائی ناظم انتخابات کا دائرہ اختیار نہیں۔ لہٰذاسوات کے انتخابات کو کالعدم قراردیکر نومنتخب صوبائی جماعت کی قیادت سے درخواست ہے کہ وہ فریقین کے مابین تمام تر شکایات کا ازالہ کرے اور از سر نونو تنظیم سازی کی جائے۔
سوات،جے یو آئی انٹر پارٹی انتخابات کالعدم قرار
