پشاورہائی کورٹ نے شہری کو ملٹری کورٹ سے سات سال قیدبامشقت کی سزا ملنے کے خلاف دائررٹ پروزارت داخلہ اوردفاع سے جواب مانگ لیاہے ،عدالت عالیہ کے جسٹس لعل جان خٹک اور جسٹس ابراہیم خان پرمشتمل دورکنی بنچ نے یہ احکامات گزشتہ روز سوات سے تعلق رکھنے والے شہری لائق زادہ کی جانب سے عرفان یوسفزئی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائررٹ پرجاری کئے ۔اس موقع پر عدالت کو بتایا گیاکہ ملٹری کورٹ نے سوات سے تعلق رکھنے والے شہری کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ درخواست گزارسعودی عرب میں ملازمت کرتاہے اوراسے مردان سے سوات جاتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے گرفتار کیا تھا اور2014ء میں گرفتاری کے تین سال بعداسے رہا کردیاگیاتھا جبکہ بعدازاں اسے دوبارہ حراست میں لیاگیا اب سال 2019 میں ملٹری کورٹ نے سات سال قیدبامشقت کی سزا سنائی ہے ،انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملٹری کورٹ نے شہری پر دہشت گردوں سے روابط کا الزام عائد کیا ہے جبکہ سزا کیلئے مروجہ قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا گیانہ ہی صفائی کا موقع فراہم کیا گیا۔اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت عالیہ میں پیش ہوئے جبکہ فاضل بنچ نے کمنٹس جمع کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت چار اگست تک ملتوی کردی۔
سوات کے رہائشی کو7سال قیدکی سزاسنائے جانے پروزارت داخلہ اوردفاع سےجواب طلب
