سوات (مارننگ پوسٹ) انڈیا نے پاکستان میں حالات خراب کرنے کے لیے افغانستان میں پاکستانی شدت پسندوں سے رابطے شروع کردیے۔ انتہائی ذمہ دار سرکاری ذرائع کے مطابق اس وقت پاکستانی فوج کے دستے آزاد کشمیر کی طرف رواں دواں ہیں۔ بھارت کی کوشش ہے کہ وہ پاکستان کے مختلف شہروں میں حالات خراب کرے، تاکہ زیادہ فوج سرحدوں پر منتقل نہ ہو۔ ذرائع کے مطابق ”را“ کے افسران نے چند روز قبل افغانستان پہنچ کر وہاں شدت پسندوں سے ملاقاتیں شروع کی ہیں۔ ایک گروہ کو پاکستانی 12 کروڑ روپے دیے گئے ہیں کہ وہ ملاکنڈ ڈویژن کے کسی علاقے میں امن خراب کرے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ گروہ افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوچکا ہے۔ کسی بھی وقت پہاڑی راستوں سے سوات، بونیر یا دیر میں داخل ہوسکتا ہے جو ملاکنڈ ڈویژن میں حالات خراب کرنے کی کوشش کرے گا، جس کے لیے حکومت نے فورسز کو الرٹ کردیا ہے۔ فورسز مختلف اضلاع میں پہاڑی علاقوں میں سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔ سرکاری ذرائع نے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی اجنبی شخص کو اپنے ساتھ نہ ٹھہرائیں اور مشکوک افراد کے بارے میں فوری طور پر فورسزکواطلاع دیں، تاکہ ملاکنڈ ڈویژن میں بد امنی کی انڈیا کی کوشش ناکام ہوجائے۔
ملاکنڈ ڈویژن میں امن خراب کرنے کے لیے ”را“ متحرک،مذکورہ گروہ کسی بھی وقت سوات، بونیر یا دیر میں داخل ہوسکتا ہے
