نامور پشتو گلوکارہ نازیہ اقبال نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی ہے اس سلسلے میں انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں گلوکارہ کو سابق شوہر نے بیک وقت تین طلاقین دیکرنکاح سے آزاد کردیا ہے میاں بیوی کا رشتہ ختم ہونے کی اطلاع سوشل میڈیا پر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ہزاروں شیئر کیساتھ طلاق کے طریقہ کار پر بھی اعتراضات اٹھائے ہیں۔ واضح رہے کہ گلوکارہ نازیہ اقبال نے اپنے بینڈ کے ممبر جاوید کیساتھ برسوں قبل پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد سے دونوں میاں بیوی پشاور، اسلام آباد اور دبئی میں مقیم رہے ہیں تقریباایک سال قبل نازیہ اقبال نے اپنے سوتیلے بھائی پر اپنی جوان بیٹیوں کیساتھ زیادتی کا الزام بھی لگایا تھا جس پر عدالت نے ان کو پھانسی کی سزا سنائی ہے اب نازیہ اقبال سے متعلق طلاق کی اطلاع نے ایک نئی بحث کو چھیڑ دیا ہے میاں بیوی کی جانب سے سوشل میڈیاپر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں دونوں میاں بیوی کے درمیان رضامندی کیساتھ طلاق ہوئی ہے۔ ویڈیو کے مطابق گلو کارہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ انکا جاوید کی زوجیت میں مزید رہنا مشکل ہوگیا ہے اس لئے وہ طلاق چاہتی ہیں جس پر انکے سامنے بیٹھے ہوئے شوہر نے بیان ریکارڈ کروایا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنی اہلیہ یعنی نازیہ اقبال کو طلاق نہیں دینا چاہتے لیکن نازیہ اقبال طلاق لینے کی خواہش ظاہر کررہی ہے اس لئے انکی مرضی کے مطابق طلاق دیتا ہوں اور ان الفاظ کے بعد جاوید نے نازیہ اقبال کو بیک وقت تین طلاقیں دیکر زندگی کی راہیں جدا کردیں ۔ واضح رہے کہ یہ پہلا مرحلہ ہے کہ کسی میاں بیوی نے طلاق سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے نازیہ اقبال کے حامیوں نے اس فیصلے کے حق میں جبکہ سینکڑوں صارفین نے بیک وقت تین طلاقوں کے طریقہ کار کوتنقیدکا نشانہ بنایا ہے،اس بارے میں سوشل میڈیا صارفین نے اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی مداخلت کی درخواست کی ہے۔