سوات(مارننگ پوسٹ)سوات یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے پر ایم پی اے عزیز اللہ گران کا ایکشن، طالبات کے ساتھ بد اخلاقی کرنے والوں کیخلاف آخری حد تک جانے کا اعلان، نوٹیفکیشن میں درج طلباء کیخلاف فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ، سوات یونیورسٹی انتظامیہ کی بروقت کارروائی کیوجہ سے مردان یونیورسٹی جیسا واقعہ پیش نہیں آیا، دوران انکوائری کسی کو بھی تبدیل نہ کرنے کا مطالبہ، با اثر خاندان کے طلباء کو بچانے کی کوشش ناکام بنا دیں گے، تفصیلات کے مطابق سوات یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے پر ممبر صوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سوات یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے میں ملوث افراد کسی بھی صورت رعایت کے مستحق نہیں ہے انہوں نے کہاکہ میں یونیورسٹی انتظامیہ کو بروقت ایکشن لینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اگر انتظامیہ نے بروقت حالات قابو میں نہ کئے ہوتے تو مردان یونیورسٹی جیسے واقعے کا خدشہ تھا انہوں نے کہا کہ ہم اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس کے ساتھ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ سوات یونیورسٹی ہم سب کا مشترکہ ادارہ ہے اور اس ادارے میں ہم سب کے بچے زیر تعلیم ہیں اگر وہاں ان کی عزت وآبرو اور جان محفوظ نہیں تو پھر یہ ایک المیہ ہے انہوں نے کہا کہ آج اس معاملے کا نوٹس نہیں لیا گیا تو کل اس سے خطرناک واقعہ بھی پیش آ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بعض لوگوں کی کوشش ہے کہ اس واقعے سے با اثر لوگوں کے بچے بچ سکے انہوں نے کہا کہ سوات یونیورسٹی کی طرف سے 24-9-2019 کو جن طلباء کے ناموں کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے ان میں شہاب، ادریس، عزیز اللہ، تیمور، احتشام، رئیس، حافظ محمود، نوید، مشتاق، شہزاد، علی خان، اکرام، جنید، سلمان،جواد، شاہد، عاطف اور بشیر شامل ہیں ان ناموں میں ایک بھی اگر ہٹایا گیا تو بھر پور احتجاج کریں گے انہوں نے کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور جو لوگ ہلڑ بازی کرنے والوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں ان کے خلاف آخری حد تک جائیں گے اگر معاملہ میں انصاف سے کام نہیں لیا گیا تو ہم احتجاجی دھرنا دینگے۔
سوات یونیورسٹی واقعے پر ایم پی اے عزیز اللہ گران کا ایکشن،ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ
