سوات (مارننگ پوسٹ) کمشنرملاکنڈڈویژن ظہیرالاسلام اورڈی آئی جی اخترحیات خان نے کہا ہے کہ انتظامی اختیارات بتدریج سول انتظامیہ کے حوالے کئے جارہے ہیں ، اورچیک پوسٹوں کو پولیس کے حوالے کرنے کا مرحلہ وار عمل جاری ہے ، ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق انتظامات سول انتظامیہ اور چیک پوسٹیں پولیس کے حوالے کرنے کا بتدریج عمل بھی آرمی چیف نے جووعدہ کیاتھااس کی کڑی ہے 2007کے بعد آرٹیکل 245کے تحت پاک فوج نے انتظام سنبھال لیاتھا۔ اور پاک فوج ، پولیس، عوام اورصحافیوں کی قربانیوں کی بدولت قائم ہونے والے امن کے بعد اب انتظامی اختیارات کی بتدریج سول انتظامیہ کومنتقلی کاعمل جاری ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سوات پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے عوام سے جووعدہ کیاتھااسی کی روشنی میں ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق اکثر ایک طرف انتظامی امور سول انتظامیہ کو حوالہ کیاجارہاہے تو دوسری طرف پولیس بھی اب اس قابل ہے کہ وہ چیک پوسٹوں پرتعینات ہوسکے اکتوبر 2017میں ایپکس کمیٹی میں فیصلہ کیاگیا کہ اب ملاکنڈڈویژن میں سول انتظامیہ کو انتظامی امور حوالہ کیاجائے ، سوات میں ان چیک پوسٹوں میں کمی کرکے اب صرف چھ چیک پوسٹیں باقی رہ گئی ہے جو بتدریج کم کی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ اب قربانیوں کی بدولت قائم ہونے والی امن کو سبوتاژ کرنے والوں کی عزائم کوناکام بناناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ اب بھی اس کوشش میں ہے اور موقع کی تلاش میں ہے کہ ان کو موقع مل جائے اور وہ ملاکنڈڈویژن سوات میں ایک بار پھر حالات خراب کرنے کیلئے راہ ہموار کرے ، انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ، انہو ں نے کہا کہ سوات میں سیاحت کے کافی مواقع ہیں اوردنیابھر کے صحافیوں کو سوات کی طرف راغب کرنے کے لئے مواقع پیداکرنا ہوں گے ، اس سیزن میں 25لاکھ سیاحوں کو سوات لانا ہمارا ہدف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوات کے شاہراہوں کی حالت بہتر بنائی جارہی ہے تاکہ شاہراہوں کے حوالے سے کسی کو بھی کوئی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کانجو فلائی اوور منصوبہ ختم نہیں ہوا بلکہ اس کیلئے باقاعدہ فنڈ جاری ہوگیاہے۔ اورآئندہ تین مہینوں میں اس منصوبے پر کام شروع ہوجائیگا۔