سوات(مارننگ پوسٹ) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے معدنیات عزیز اللہ گران نے کہا ہے کہ ملاکنڈڈویژن ٹیکس فری زون ہے، ریت بجری پرٹیکس وصول کرنیوالے پی ٹی آئی کوبدنام کررہے ہیں، ریٹ مقرر کئے بغیر ریت بجری کاٹھیکہ دینااوردفعہ 144 کانفاذ بلاجواز ہے، سوات میں ٹیکس کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو عوامی تشویش سے آگاہ کرونگا، مخصوص لوگوں کی وجہ سے حکومت اورپی ٹی آئی بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ گوگدرہ میں سوات کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں اورمحنت کشوں کی ایک وفد سے باتیں کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام سے روزگارچھیننے کیلئے نہیں بلکہ لوگوں کو باعزت روزگارفراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی طرف سے اس بارے جوتحفظات ہے اس کابخوبی علم ہے اور احساس ہے وزیراعلیٰ نے شانگلہ میں اعلان کیاتھا کہ ملاکنڈڈویژن ٹیکس فری زون ہے اور وفاقی حکومت نے 2023 تک ملاکنڈڈویژن کو ہرقسم ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیاہے لیکن اس کے باوجود ریت بجری پرٹیکس وصول کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری علم میں بھی آئی ہے کہ ٹھیکیدارکوٹھیکہ دیتے وقت کوئی ریٹ مقرر نہیں کی گئی ان کو پورا دریائے سوات ٹھیکہ پردیاگیاہے اب ٹھیکیدارکامؤقف ہے کہ وہ ریت بجری پرتوٹیکس وصول کرتا رہے گا۔ لیکن دریا میں نہانے والوں پر بھی ٹیکس لگائیں گے، انہوں نے کہا کہ اب دیکھناہے کہ غفلت کہاں سے ہوئی ہے یاانتظامیہ کی طرف سے ہے، ہم نے مقامی انتظامیہ سے ملاقات کرکے ان سے ریت بجری پرٹیکس لاگوکرنے بارے پوچھالیکن انہوں نے انکار کردیاہے کہ اس کے ساتھ ہماراکوئی تعلق نہیں ہے جبکہ چند دن قبل صوبائی وزیر معدنیات ڈاکٹرامجد سے ملاقات کرکے ان سے دریافت کیاتو انہوں نے بھی انکارکیا تاہم اب ہم وزیراعلیٰ سے ملاقات کریں گے، کہ ٹیکس فری زون میں کس نے ٹیکس لگایاہے انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار بھی اپنے مرضی کے مطابق وصولی کررہے ہیں ان کو کوئی ریٹ نہیں دیاگیا ہے جبکہ گاڑیوں پردفعہ144 لگانے کے بجائے ان لوگوں پر دفعہ لگایاجائے جو ٹیکس وصول کرتے ہیں اس موقع پر محنت کشوں نے اس توقعات کیساتھ امید وابستہ کی کہ وہ ان کایہ مسئلہ جلد حل کرکے محنت کشوں کی تشویش کودورکرائیں گے۔