خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کے 38ویں روز بھی مریضوں کو علاج کی سرکاری سطح پر سہولت معطل رہی اور ایم ٹی آئی ہسپتالوں سمیت تقریباً تمام ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور تشخیصی لیبارٹریز بند اور آپریشن تھیٹرز کو تالے لگے ہیں جس کی وجہ سے مریض نجی صحت مراکز پر جانے پر مجبور ہورہے ہیں جمعرات کے روز خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اور نرسنگ یونیز کے نمائندوں کا احتجاج38ویں روز بھی جاری رہا جس میں پشاور کے تینوں تدریسی ہسپتالوں لیڈی ریڈنگ، خیبر ٹیچنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے علاوہ تمام بڑے اور چھوٹے ہسپتال مریضوں کی سہولت کیلئے بدستور بند پڑے ہیں طبی عملے نے او پی ڈیز کیساتھ ساتھ لیبارٹریز کو بھی تالے لگا رکھے ہیں جبکہ ہڑتالی سٹاف کے گشت کے باعث وارڈز میں بھی مریضوں کا معائنہ اور دوائیاں تجویز کرنیکا سلسلہ طبی عملے نے معطل کررکھا ہے جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور لیبارٹریز آنیوالے مریضوں کی تعداد پچاس سے ساٹھ مریض یومیہ رہ گئی ہے اور لوگ مجبوری کے طور پر نجی صحت مراکز کا رخ کررہے ہیں دوسری طرف گزشتہ ایک ماہ سے زائد وقت سے مریضوں کے آپریشن بھی معطل پڑے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔
خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کے 38ویں روز بھی اوپی ڈیز،آپریشن تھیٹراور لیبارٹریز کو تالے
