سردی میں اضافے کیساتھ ہی خیبرپختونخوا میں بچوں میں نمونیا اورتشنج کی بیماریاں پھیل گئی ہیں جس پر کنٹرول کیلئے گزشتہ روز تمام اضلاع کے ہسپتالوں میں جان بچانیوالی ادویات اور ونٹی لیٹر وغیرہ کے پیشگی انتظامات کرنیکی ہدایت کردی گئی ہے،ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ پندرہ روز سے سوات، بونیر، دیر اور چترال کے علاوہ مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، پشاور، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، کوہاٹ، ہنگو اور کرک کے ہسپتالوں میں نمونیا اور تشنج سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے اس حوالے سے متعلقہ ہسپتالوں کی جانب سے محکمہ صحت کو بھیجی گئی رپورٹس کے مطابق مقامی سطح پر ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونیکی وجہ سے بچوں کو دیگر شہروں کو ریفر کیا جارہا ہے، ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق پشاور کے تدریسی ہسپتالوں میں بھی تشنج اور نمونیا میں مبتلا بچوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس کے پیش نظر تمام اضلاع کے ہسپتالوں کو ہنگامی بنیادوں پر بچوں کے علاج کیلئے لازمی ادویات اور مشینری فعال رکھنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں وارڈز اور انتہائی نگہداشت یونٹس میں بچوں کیلئے بستر اور آکسیجن پوائنٹس کا مسئلہ بھی شدید ہورہا ہے جبکہ تشنج کی بیماری کیلئے ہسپتالوں میں جان بچانیوالی ادویات بھی دستیاب نہیں جس کیلئے آئندہ ہفتے تمام اضلاع کے ہسپتالوں میں سہولیات کا جائزہ لیا جائیگا۔