سوات (مارننگ پوسٹ) پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے وکلا برادری کے جائز مطالبات اور پختونخوا بار کونسل کی ہڑتال کی مکمل حمایت کااعلان کردیا، اس حوالے سے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر خالد محمود خالد نے میڈیا کو بتا کہ ریٹائرڈ افسران کو دوبارہ ملازمتوں پر لینا آئینی اور قانونی لحاظ سے سراسرخلاف ورزی ہے لہٰذا پختونخوا ملی عوامی پارٹی صوبائی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ ان ترمیمات کی پرزور مذمت کرتی ہے، بدقسمتی سے صوباہ خیبر پختونخوا خصوصاً ملاکنڈ ڈویژن کو تجربہ گاہ بنایا جارہا ہے اور یہاں کے غریب،پسماندہ اور کم تعلیم یافتہ عوام کو قانونی پیچیدگیوں میں الجھا کر سستے اور آسان انصاف کو غریب عوام کے دسترس سے دورکیا جارہا ہے،انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے عوام دشمن ترامیم کرکے سی پی سی اور انٹی نارکاٹکس قوانین کو مزید مشکل بناکر عوام سے سستے انصاف کی سہولت ختم کردی حالانکہ وقت کا تقاضا ہے کہ ضابطہ دیوانی اور دوسرے قواتین میں آسانیاں پیدا کرکے سائل/موکل اور وکلاء کو سہولتیں مہیا کی جائیں،ڈاکٹر خالد محمود خالد نے کہا کہ شہادتوں کیلئے ریٹائرڈ آفسران کی تقرر فریقین کے ساتھ ظلم ہے جبکہ باقی تین صوبوں اور گلگت بلستان میں ایسے قوانین نافذ اور ترامیم نہیں کی جاتی لیکن آئین اور قانون کی حکمرانی کا تقاضہ ہے کہ مذکورہ ترامیم کو فوری طور پر واپس لی جائیں جن سے کرپشن کی راہیں کھلتی ہیں، ڈاکٹر خالد محمود خالد نے کہا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی آئینی اور جمہوری بالادستی کی علمبر دار پارٹی ہے جو ظلم ونا انصافی کے خلاف اور عوام کے تحفظ کی خاطر وکلاء کے ساتھ ان کی آئینی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔