سوات(مارننگ پوسٹ)سول قانون میں صوبائی حکومت کی طرف سے ترامیم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔صدر کبل بار ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا بارکونسل کی ہدایت کے مطابق صوبہ کے بارایسوسی ایشن نے 3روزہ ہڑتال کرکے ریلیاں نکالیں اور سول قانون میں کئے گئے ترامیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔سول قانون میں جتنی بھی ترامیم کی گئی ہیں ان سے عوام کیلئے مشکلات پیداہونگیں۔عوام اقتصادی طور پر بھی متاثر ہوگی۔ان خیالات کا اظہارکبل بارایسوسی ایشن کی کابینہ نے کبل پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔اس موقع پرصدر ملک اشفاق احمد خان،نائب صدرعبدالوہاب،جنرل سیکرٹری رحیم اللہ،فنانس سیکرٹری اسداللہ خان،جائنٹ سیکرٹری محمد الیاس،لائبریرین سیکرٹری جمال الدین،سابق صدر بارکونسل کبل فضل ربی ایڈوکیٹ اورانور علی جائنٹ سیکرٹری ہائی کورٹ بار مینگورہ بنچ موجودتھے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو موجودہ ایکٹ کی روسے اپیل براہ راست ہائی کورٹ میں کیاجائیگا جبکہ پہلے سول کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل سیشن کورٹ کوکیاجائیگا۔جس سے دوردراز علاقوں سے آنے والے مؤکلین کو سخت پیچیدگیوں اور مشکلات کا سامنا ہوگا۔ سمن سروس بھی غلط طریقے سے 3اقسام کی متعارف کی گئی ہیں کو جو کہ مدعی فری کو مالی لحاظ سے متاثر کریگا۔اسی طرح شہادت عدالت کی بجائے کسی بھی جگہ،کوئی بھی سینیئروکیل یاریٹائرڈ جج بطور اہل کمیشن قلمبندکرے گا۔اسی طرح نارکاٹیکس قوانین کو بھی مبہم بنایاگیاہے۔موجودہ ترامیم سے عوام کی حوصلہ شکنی بدیں طور کی جارہی ہے کہ عوام کو عدالتوں کی بجائے جرگہ کرنے پر مجبور کیاجائے حالانکہ جولوگ عدالتوں میں مقدمات دائر کرتے ہیں۔انہوں نے پہلے سے جرگہ کئے ہوتے ہیں۔مذکورہ ترامیم سے عوام الناس کو مشکلات ہیں نہ کہ وکلاء کو۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگرحکومت عوام کو سستا اور آسان انصاف ان کی دہلیز پر دینے کی خواہش رکھتی ہے کہ ان قسم کے ترامیم کو فی الفور واپس لیاجائے۔اور CPC کو اپنی اصل شکل میں بحال کیاجائے۔نیزKPبارکونسل کی ہدایات پر آئندہ لائحہ عمل طے کریں گے۔اس موقع پر سابق صدر کبل بارایسوسی ایشن فضل ربی خان ایڈوکیٹ نے کہاکہ موجودہ ترامیم آئین کے خلاف ہیں۔اسلئے ہم کسی بھی صورت اسے تسلیم کرنے کو تیارنہیں ہیں۔اورڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
سوات،سول قانون میں صوبائی حکومت کی طرف سے ترامیم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔صدر کبل بار ایسوسی ایشن
