پشاور:محکمہ صحت نے ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کیلئے ڈاکٹرز کی جانب سے دی گئی درخواستوں پر سکروٹنی کا عمل مکمل کردیا گیا ہے جبکہ بیرونی ممالک سے فارغ التحصیل ڈاکٹرز کا ڈیٹا بھی اعتراضات کے خاتمے کے بعد آئندہ چند روز میں ہیلتھ سیکرٹریٹ کیساتھ شیئر کردیا جائیگا ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی ہدایت پر بنیادی صحت مراکز اور دیہی صحت مراکز میں ڈاکٹرز کی خالی اسامیوں پر ایک سالہ عارضی تعیناتی کیلئے4سو اعلان کردہ اسامیوں پر دی گئی درخواستوں کی سکروٹنی کا عمل مکمل کردیا گیا ہے جس کی روشنی میں رواں ماہ کے اختتام سے قبل انٹرویوز کا عمل بھی مکمل کرنیکی منصوبہ بندی کی گئی ہے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سب سے زیادہ 179درخواستیں ضلع سوات کے امیدواروں کی جانب سے دی گئی ہیں پشاور سے دوسرے نمبر پر168 جبکہ ضلع تور غر سے صرف ایک ڈاکٹرز کی درخواست جمع ہوئی ہے دیر لوئر سے109ڈاکٹرز،نوشہرہ سے31،چارسدہ سے37، ہنگو سے14، اورکزئی سے14،مردان سے77، کرم سے17ڈاکٹرز، مہمند سے19، باجوڑ سے24، خیبر سے ستائیس، ٹانک سے8،بنوں سے43ڈاکٹرز، ایبٹ آباد سے33ڈاکٹرز، مانسہرہ سے بھی33، دیر اپر سے10اور شانگلہ سے27ڈاکٹرز کی درخواستوں کی سکروٹنی کا عمل مکمل کردیا گیا ہے ڈی آئی خان سے24، ضلع کرک سے40اورصوابی سے57، بونیر سے69، ملاکنڈ سے58، کوہاٹ سے22،کوہستان سے16 اور چترال سے8ڈاکٹرز کی سکروٹنی کی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ پشاور، مردان اور سوات وغیرہ کے ہسپتالوں میں گنجائش نہیں ہے اس طرح بنوں میں بھی ہسپتالوں میں خالی اسامیاں موجود نہیں اس وجہ سے مذکورہ اضلاع سے نئے بھرتی ہونیوالے ڈاکٹرز کو صوبے میںکہیں پر بھی خالی اسامی پر تعینات کیا جائیگا اس حوالے سے فہرست مکمل کردی گئی ہے جس کی روشنی میں سپیشل سیکرٹری صحت کی سربراہی میں انٹرویوز کا شیڈول جاری کردیا جائیگا۔
ایڈہاک پر ڈاکٹرز بھرتی کے لئے پورے صوبے میں سوات سے سب سے زیادہ درخواستیں جمع
