مینگورہ: سوات معروف اسکالر اور تاریخ دان پرویش شاہین کے اعزاز میں پر وقار تقریب منعقد، سوات کے مصنفین ، سماجی کارکنوں اور مقامی عمائدین نے اتوار کے روز ان کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کرکے معروف اسکالر اور تاریخ دان پرویش شاہین کی خدمات کا اعتراف کیا۔

"جشن شاہین” کے عنوان سے منعقدہ اس پروگرام کا اہتمام نجی سکول نے نڑیوال ادبی تڑون کے تعاون سے کیا گیا تھا۔

معروف شعراء اور ادیب عبد الرحیم روغھانی بابا، بخت زادہ دانش ، فضل ربی راہی ، حنیف قیس ، ظفر علی ناز ، پروفیسر عطا الرحمن عطا ، ریاض احمد ہیران ، شمس اقبال اقبال شمس ، اے این پی کے رہنما شیر شاہ خان اور اے ڈی سی زمین خان مومند نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

پرویش شاہین فرد نہیں بلکہ پختون میں تاریخ اور ادبی سرگرمی کا ادارہ ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ انہوں نے سوات ، پختون تہذیب ، تاریخ اور زبانوں پر مستند تحقیق کی ہے۔

فضل ربی راہی نے کہا کہ سوات کی تاریخ میں پہلی بار شاہین نے ضلع اور آس پاس کے علاقوں میں بولی جانے والی مختلف زبانوں کے تحفظ پر کام کیا اور ایک جامع تاریخ لکھی۔

زاہد خان نے کہا ، "ہم نے دیکھا ہے کہ عام طور پر لوگ موت کے بعد اپنے ہیرو کو مناتے ہیں لیکن میں منتظمین کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے زندہ ہیروز منانے کی روایت شروع کردی ہے۔” انہوں نے پرویش شاہین کو سرزمین کا حقیقی ہیرو قرار دیا۔

حنیف قیس نے کہا کہ ہر شعبے میں ہیرو کو ان کی زندگی میں لوگوں کو منانا چاہئے۔

پروفیسر عطا نے کہا “پرویز شاہین شعور ، علم ، ثقافت اور رواداری کی علامت ہیں۔ انہوں نے نہ صرف سوات کی تاریخ اور زبانوں پر بلکہ ماحولیات ، سیاحت ، آثار قدیمہ اور بدھ مت پر بھی کام کیا ،

پرویش شاہین نے اپنے خطاب میں تقریب کے منتظمین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ان کے لئے اعزاز کی بات ہے کیونکہ ان کا کام منایا گیا۔ “مجھے لگتا ہے کہ یہ میری دوسری پیدائش ہے۔ مجھے اپنے لوگوں کے ذریعہ تسلیم کرنے میں ایک حقیقی فخر محسوس ہوتا ہے۔ آج اظہار تشکر کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ کی کمی ہے۔

قبل ازیں نجی سکول کے پرنسپل محمد خلیل قاضی نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ اسکول ملک اور سوات کے ہیروز کا ہے اور آئندہ بھی اس طرح کے تقاریب کا اہتمام یہاں کیا جائیگا