سوات(مارننگ پوسٹ)سوات پولیس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اندھے قتلوں کا سراغ لگالیا، ملزمان گرفتار، تفصیلات کے مطابق: پچھلے تین مہینوں میں یعنی 26-01-2020کو مجروح میاں نور محمد کا نامعلوم ملزمان نے گولی مار کر قتل کیا جب وہ اپنی دکان بند کرکے گھر خود جا رہا تھا، اسی طرح مورخہ 20-02-2020کو تھانہ کانجو کے حدود میں ”باغ شفتالو“ میں شمس الدین نامی لڑکے کو ملزم/ملزمان نامعلوم نے اسلحہ آتشین سے فائر کرکے قتل کیا اور مورخہ 03-03-2020کو تھانہ شاہ ڈھیری کے حدود میں عثمان علی کو بوقت 19:35بجے ملزمان نامعلوم نے فائر کرکے قتل کیا تھا۔ واقعات کو نوٹس لیتے ہوئے آرپی اُو ملاکنڈ محمد اعجاز خان اور ڈی پی اُو سوات قاسم علی خان نے چارج سنبھالتے ہوئے سخت نوٹس لیا اور ملزمان کو ٹریس کرنے لئے ایس پی انوسٹی گیشن نذیرخان کو ہدایات دی۔ ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان نے مختلف ٹیمیں تشکیل کرکے جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے کاروائی شروع کی۔ انوسٹی گیشن ٹیم ایس پی لوئر سوات شاہ حسن خان، ڈی ایس پی کبل اکبر شنواری، ایس اُو تھانہ کانجو انسپکٹر گل شید خان، OIIتھانہ کانجو انسپکٹر طاہر شاہ خان، ایس ایچ اُو تھانہ شاہ ڈھیری ایس آئی عثمان علی، OIIتھانہ شاہ ڈھیری ایس آئی فضل وہاب خان اور انچارج کمپیوٹر لیب ASIگوہر خاننے دن رات محنت کرکے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے تھانہ کانجو کے دونوں مقدمات جن میں شمس الدین اور میاں نور محمد کو قتل کیا گیا تھا، ملزم سجاد علی ولد بشیر احمد ساکن محلہ نعمت آباد کانجو بعمر 34سال کو گرفتار کیا گیا، جس نے دونوں وقوعوں کو تسلیم کرکے انکشاف کیا کہ مقتول شمس الدین اس کا دوست تھا اور مقتول میاں نور محمد کے قتل میں اس کے ساتھ تھا بعد میں اس کع شک ہوا کہ شمس الدین اس کا راز فاش کرے گا تو اس وجہ سے اس کو قتل کیا ملزم سے آلہ جرم اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ اس طرح پولیس نے تھانہ شاہ ڈھیریئ کے حدود میں قتل ہونے والے عثمان علی کی قاتل رضوان اللہ ولد حاجی محمد افضل ساکن سرگند کلے ہری چند چارسدہ کو شامل تفتیش کرکے جس نے وقوعہ کو تسلیم کیا، جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ مقتول عثمان علی کو دیگر کسان کے ذریعے قتل کیا گیا ہے اس وقوعہ میں ایک سپیشل پولیس فورس کا اہلکار بھی ملوث ہے جس کو گرفتار کیا گیا ہے جملہ ملزمان کی کل بشرط زندگی حراست پولیس لیا جائے گا اور تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔