سوات (مارننگ پوسٹ) مٹہ چپریال میں گرلز ہائی سکول نہ ہونے سے بچیوں کو پڑھائی میں شدید مشکلات کا سامنا، بچیاں پندرہ کلومیٹر دور مٹہ میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور چپریال میں ہائرسکینڈری سکول بنانے کا مطالبہ، سوات تحصیل مٹہ کے سب سے بڑے یونین کونسل چپریال جس کی آبادی سولہ ہزار سے تجاوز کرچکی ہے تاحال گرلز ہائی سکول سے محروم ہے۔ چپریال سے تعلق رکھنے والے متعدد طالبات اور ان کے والدین نے میڈ یا بتایاہے کہ گرلز ہائی سکول نہ ہونے سے سینکڑں بچیوں کی تعلیم متاثرہے، چپریال سے تعلق رکھنی والی پروفیسر شازیہ حکیم کے مطابق انہوں نے خود آٹھویں کے بعد میٹرک مٹہ گرلزہائی سکول سے کیا اور اعلی تعلیم ک لئے چپریال سے پچاس کلومیٹر دور سیدوشریف میں کی اس طرح ان کی کئی سہلیوں نے چپریال میں تعلیمی سہولیات نہ ہونے کی باعث تعلیم ادھوری چھوڑ دی، جہانزیب کالج میں بی ایس کرنی والی آمنہ کا کہناہے کہ چپریال میں ایسے سینکڑوں لڑکیاں ہے جوکہ مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ہائی سکول اور خاص کرکالج نہ ہونے کی باعث بہت سارے لڑکیاں گھروں میں بیٹھ جاتی ہے والدین ان کو مینگورہ یا دوسرے علاقوں میں مزید پڑھنے نہیں دیتے کیوں کہ ان کی ہاسٹل فیس کا مسلہ ہوتاہے بعض لوگوں کے پاس فیس کی رقم بھی ہوتی ہے مگر روایات کی وجہ سے کوئی اپنی بچیوں کو دور علاقوں میں تعلیم کے لئے نہیں بھیجتے اگر حکومت ہائی سکول اور کالج قائم کریں تو سینکڑوں بچیاں مزید تعلیم حاصل کرینگے۔ چپریال کے اس علاقے سے خیبر پختون خوا کے وزیراعلی محمود خان منتخب ہوئے ہیں۔اس بارے میں انہوں نے اپنے دورہ سوات کے دوران مٹہ میں میڈیا سے گفتکو کرتے ہوئے کہاتھاکہ بہت جلد لڑکیوں کے لئے ہائی سکول کی منظوری دی جائیگی۔
وزیر اعلی کے ابائی گاوں مٹہ میں گرلز ہائی سکول نہ ہونے سے بچیوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ
