سوات(مارننگ پوسٹ) تنظیم خواگہ کلی وال کوکارئی نے اپنے علاقے کے سو سے زیادہ مستحق افراد میں فوڈ پیکیج تقسیم کرنے کا پہلا مرحلہ بخیر خوبی انجام دیا۔ پیکیج میں اندازتا دس دنوں کے لئےآٹا، گھی چینی دال اور چاول جیسے خوردنی اجناس شامل تھے۔ یہ خصوصی امداد علاقے کے مکینوں کے مخلصانہ مالی تعاون سے مستحقین تک پہنچانا ممکن ہوا۔ قبل ازیں تنظیم کی ایک خصوصی کمیٹی نے علاقے میں سروے کے ذریعے مستحقین کا انتخاب کیا۔جن میں دھاڑی دار افراد کے علاوہ، ایسے یتیم افراد اور بیوہ خواتین بھی شامل تھیں جو موجودہ حالات میں روزگار سے محروم ہوکر اپنی روزی روٹی کمانے سے قاصر ہوئیں۔ تنظیم کے ایک اور سروے کے مطابق ان حالات کی وجہ سے وادی کوکارئی میں لگ بھگ تین سومتوسط گھرانوں کا بھی چولھا بجھ گیا ہے اور وہ صرف دکانداروں اور رشتہ داروں کے قرضوں کے رحم وکرم پرجی رہے ہیں۔ دکاندار ان کو مزید ادھار پر خوردنی اشیاء دینے سے انکاری ہیں اور وہ اپنی معاشرتی مجبوری کی وجہ سے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلا سکتے۔ ایسے خاندان فوری طور پر توجہ کے محتاج ہیں۔ تنظیم نے ڈپٹی کمشنر سوات سے اپیل کی ہے کہ اس وادی کےمستحق افراد کی فوری طور پر مناسب مدد کی جائے کیونکہ یہ ان پچھتر فی صد بے بس کاشتکاروں محروم گوجر برادری اوردھاڑی دار مزدوروں کی بستی ہے جوشدید غربت کی وجہ سے پہلے ہی جسم کے لئے درکار مناسب غذائی اجناس کی فراہمی سے محروم رہے ہیں اور مزید بھوک برداشت کرنےکی سکت نہیں رکھتے۔ سرکار جان لیں کہ وائرس نہیں بلکہ ان لوگوں کو بھوک کا بم ضرورمار دے گی جو نامناسب حکومتی اقدامات کی وجہ سے پھٹ پڑنے والا ہے۔ ان حالات میں علاقے کے خداترس لوگوں کا بھی بنیادی فریضہ بنتا ہے کہ وہ اپنے آس پاس رہنے والے شدید غربت کے دلدل میں پھنسے ہوئے طبقے کی ہر ممکن مدد کریں، تاکہ وہ مزید بد حالی کے شکار نہ ہوں
تنظیم خواگہ کلی وال کوکارئی کے طرف سے مستحق افراد میں فوڈ پیکیج تقسیم
