سوات(مارننگ پوسٹ)  جزوی لاک ڈاؤن میں مشروط نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سوات میں 15 سے لیکر 16 ہزار رکشے جس میں صرف 4 ہزار رجسٹرڈ اور باقی غیر قانونی ہے سڑکوں ، بازاروں اور گلیوں میں دوڑنے لگے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلد بازی میں رکشوں کو سڑکوں پر آنے کے اجازت نامہ نے تمام احتیاطیں توڑ دیں ۔

نواحی علاقوں میں رکشہ بطور منی بس چلنے لگا، 5،5 بندے رکشوں میں بیٹھ کر مینگورہ شہر آنے لگے جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں دھڑلے سے رکشہ ڈرائیورز نے 3،3 سواریاں بٹھائیں، بغیر حفاظتی تدابیر کے سفر اور دن میں ایک ہی رکشے میں کئی مسافروں کی نقل وحمل کورونا کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتی ہے۔

کورونا سے خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ پشاور اور دوسرا سوات ہے جہاں اب تک 11 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد106 تک پہنچ چکی ہے، کورونا اندرون شہر پھیلتا جا رہا ہے اور اندرون شہر ہی میں رکشوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے،