سوات(مارننگ پوسٹ) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے سوات پولیس کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان کے چار اہم ٹارگٹ کلرزاور سہولت کار گرفتار کرنے پر سوات کا دورہ کیا۔ ریجنل پولیس آفس چناران سیدو شریف میں آر پی او محمد اعجاز خان نے ان کو کارروائی بارے بریفنگ دی۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات قاسم علی خان، ایڈیشنل ایس پی شاہ حسن خان اور ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان بھی شریک تھے۔ آئی جی نے سوات پولیس کو اس اہم کارروائی پر مبارک باد دی۔آئی جی نے اس آپریشن میں حصہ لینے والے افسران اور اہلکاروں میں توصیفی سر ٹیفکیٹ اور انعامات تقسیم کیے۔ بعد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، جس کی وجہ سے دہشت گردی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پولیس کا مورال بلند اور عوامی اعتماد بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز پولیس نے سوات میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اہم گروپ کو گرفتار کیا، جس میں دو دہشت گرد کمانڈربھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کو مزید مستحکم کررہے ہیں، جس کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کردیے ہیں، اور ایس ڈی پی او کے تبادلے کا اختیار بھی آر پی او کو منتقل کردیا ہے۔ اس کے اچھے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ملاکنڈلیویز کو پولیس فورس میں ضم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے سوات میں اہم دہشت گردوں کی گرفتاری پر آر پی او محمد اعجاز خان، ڈی پی او محمد قاسم خان اور آپریشن میں حصہ لینے والے افسروں اور اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ امید ظاہر کی کہ سوات اور دیگر اضلاع کے پولیس اپنے اضلاع میں پائیدار امن قائم کریں گے۔ دہشت گردوں کو سر اٹھانے نہیں دیں گے اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کریں گے۔آئی جی پی سوات میں کچھ دیر قیام کے بعد واپس پشاور روانہ ہوگئے۔
سوات، اہم دہشت گردوں کی گرفتاری،آئی جی پی کا پولیس آفیسرز اور اہلکاروں کو خیراج تحسین
