سوات  (مارننگ پوسٹ)    سوات ہوٹلز ایسو سی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان نے کہا ہے کہ حکومت ایک سازش کے تحت سوات کی ہوٹل انڈسٹری کو تباہ کر رہی ہے۔ حالیہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس صنعت سے وابستہ افراد کو ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ ایسو سی ایشن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام تجارتی مراکز کھول دیے ہیں، مگر ہوٹلز بند ہیں۔ اگر حکومت شاپنگ مالز، تاجراتی مراکز کھول سکتی ہے، تو ہوٹلز او سیاحتی مقامات کیوں نہیں کھولتی۔ایسو سی ایشن نے لاک ڈاون ختم کرنے کے لئے ایک ہفتے کی ڈیڈلائن دیدی، سوات کی تیس فیصد آبادی کی معیشت کا دارومدار سیاحت سے وابستہ ہے۔ سوات میں سیکڑوں کی تعداد میں ہوٹل ہیں، جن میں براہِ راست 30ہزار افراد بر سر روزگار تھے۔ ہوٹلز انڈسٹری بند ہونے سے 30 ہزار مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔ اوسطاً ہر مہینے ایک ہوٹل کا ماہانہ ساتھ لاکھ روپے خرچہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہوٹل سمیت سیاحتی مقامات کو ایس او پیز کے تحت کھول دیا جائے۔