سوات(مارننگ پوسٹ) ہوٹلز انڈسٹری کو مزید تباہی سے بچانے کے مطالبے کے ساتھ عبدالرحیم میدان میں آگئے، خپل وزیراعلیٰ محمودخان اور کمشنر ملاکنڈڈویژ ن کو فوری طور پر کرداراداکرنے کا مطالبہ ٗ ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ افراد کو مزید طبقات بچانے اورہوٹلز کی بندش سے بیروزگار افراد کو فاقوں سے بچانے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائی جائے، اب تک کروڑوں کانقصان اٹھاناپڑا ہے، ہوٹلز انڈسٹری سے وابستہ افراد مزید نقصان اٹھانے کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہوٹلز کی بندش سے سوات میں سیاحت کو جو دھچکا لگاہے، وہ مدتوں محسوس کیاجائیگا، ان خیالات کااظہار سوات ٹریڈ فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سوات میں سیاحت ہی ایک ذریعہ ہے جس سے لوگوں کی معیشت اور کاروبار وابستہ ہے اور سال میں صرف یہ دومہینے سیاحتی سیزن کی ہوتی ہے لیکن امسال لاک ڈاؤن کی وجہ سے سیاحتی سیزن تباہ ہوچکاہے۔ جبکہ خدمت کی طرف سے ان کو کسی قسم کی ریلیف نہیں دی گئی ہے۔وزیراعظم اور سپیکرقومی اسمبلی کے واضح احکامات کے باوجود بھی سوات ملاکنڈڈویژن میں سیاحتی علاقوں اور ہوٹلز انڈسٹری کو نہیں کھولا گیا، جبکہ پشاور اور دیگر علاقوں میں ہوٹلز کو اجازت دی گئی ہے وزیراعلیٰ محمودخان کا اس علاقے سے تعلق ہونے کے ناطے عوام نے ان سے کافی توقعات وابستہ کررکھے ہیں انہوں نے کہا کہ ویسے بھی سیاحوں کی سوات آمد جاری ہے۔ وہ سیاحتی علاقوں میں گھوم پھررہے ہیں اگران کی قیام وطعام کے لئے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کھولنے کی اجازت دی جائے، تو اس سے ہوٹلز انڈسٹری مزید تباہی سے بچ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوات اور ملاکنڈڈویژن میں سیاحت کو تباہی سے بچانے کیلئے حکومت اور کمشنر ملاکنڈڈویژن کی فوری طو رپر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں مزید تاخیرسے گریز کیاجائے۔ اور سوات ملاکنڈڈویژن میں ہوٹلز انڈسٹری کو تباہی سے بچانے کیلئے ہوٹلز کھولنے کی اجازت دی جائے۔
سوات،ہوٹلز انڈسٹری کو مزید تباہی سے بچانے کے لئے عبدالرحیم میدان میں آگئے
