سوات(مارننگ پوسٹ نیوز12مارچ2018) سوات پولیس کی کارروائی نوجوان کے سر کاٹنے والے دو ملزمان گرفتار، ملزموں نے اقرار جرم کرلیاہے، ڈی پی او سوات تفصیلات کے مطابق مینگورہ تھانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے ڈی پی او سوات واحدمحمود نے کہاہے کہ سات مارچ کو مینگورہ کے ایک دوکاندار سردار علی سکنہ بارامہ مینگورہ کو قتل کرکے ان کی سربریدہ لاش کو دریائے سوات میں پھینکا گیا۔ جس پر پولیس نے تندہی کے ساتھ تفتیش کرکے دو ملزموں کو گرفتارکرلیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس قتل کی وجہ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیاتھا۔ مگر پولیس نے جدید خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے ان کے دو رشتہ دار حضرت بلال اور سجاد حسین ساکنان شانگلہ حال مینگورہ کو گرفتارکرلیاگیا ۔ تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے جن کو عدالت کے سامنے پیش کیاگیا۔ اس طرح ملزمان نے عدالت کے روبرو بھی اعتراف جرم کرلیاہے۔ ڈی پی او نے مزیدکہاکہ ملزمان کی نشاندہی پر سربریدہ لاش کے سر کو بھی دریائے سوات سے ریسکیو کے عملے نے برامد کرلی ہے ۔ اس کے ساتھ آلہ قتل پستول او رچھری بھی پولیس نے ملزمان سے برامد کی ہے ۔ ڈی پی او نے کہاکہ قتل کی بنیادی وجہ ملزمان اور مقتول کے درمیان غیر فطری عمل تھا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پولیس کی ایک بہت کامیاب اور بڑی کارروائی ہے جس پر ڈی ایس پی سٹی اور تفتیشی عملے کو تیس ہزار روپے نقد انعام اور تعریفی اسناد دی جائیگی ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کچھ دن قبل پیپلز چوک مینگورہ میں ایک دوکاندار سے ڈکیتی کرنے والے تین ملزمان کوبھی گرفتار کئے جاچکے ہیں ۔ جن کے قبضے سے مال مسروقہ برامد کئے ہیں۔ اس موقع پر سٹی ڈی ایس پی حبیب اللہ نے میڈیا کے نمائندوں کوبتایاکہ پچھلے تین سالوں سے سوات پولیس انتہائی فعال ہے اورکئی مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایاگیاہے ۔ جس کی وجہ سے معاشرے میں جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے اور پولیس پر عوام کا اعتمام مزید بڑھ گیاہے ۔اس موقع پر ملزمان کوبھی میڈیاکے سامنے پیش کیاگیا۔