خیبرپختونخوا میں نجی اسکولز مالکان اور پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی ” میں نہ مانوں” کی رٹ برقرار ہے۔ پندرہ اگست سے پرائیوٹ اسکولز کھولنے کی دھمکی کو آج عملی جامع پہنا دیا۔
سوات، ملاکنڈ اورکرک میں پرائیوٹ اسکولز کھول دیئے گئے، سوات میں اسکول کھولنے پر گرفتاریاں بھی ہوئیں۔ صوبائی محکمہ تعلیم نے بھی کھلنے والے اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ بچوں کا تعلیمی سال ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے بھی اسکول کھولنے والوں کے خلاف ڈانڈا اٹھالیا، خلاف وزری کرنیوالوں کو گرفتار بھی کیا۔
صوبائی محکمہ تعلیم نے بھی متنبہ کردیا کہ کھلنے والے پرائیوٹ اسکولز کی رجسٹریشن معطل کرکے انہیں سیل کردیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر تعلیم خیبر پختونخوا اکبر ایوب اسکولز کھلنے سے بے خبر نکلے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس اسکولز کھلنے کی اطلاعات نہیں، اگر کہیں اسکول کھولے گئے تو سخت کارروائی ہوگی، اسکولز میں صرف اسٹاف کو آنے کی اجازت دی گئی تھی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ احتیاط کی بہت زیادہ ضرورت ہے، والدین اپنے بچوں کو اسکول نہ بھیجیں۔